راولپنڈی میں جمعے کو مظاہرین کی خیمہ بستی لگ جائے گی،اسد عمر
فیض آباد پر عمران خان کا اسٹیج لگایا جائے گا، مشاورت کر لی گئی ہے
قوم اپنا فیصلہ کربیٹھی ہے، اس انتشار سے نکلنے کا ایک واحد راستہ شفاف الیکشن ہیں
جب تک نئے الیکشن کا اعلان نہیں ہوتا روزانہ معیشت کی تباہی میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے، میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد( ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ جمعے کی صبح سے فیض آباد میں خیمہ بستی لگا دی جائے گی، ملک کے مختلف ممالک سے خیمہ بستی میں لوگ شامل ہوں گے، قوم اپنا فیصلہ کربیٹھی ہے، اس انتشار سے نکلنے کا ایک واحد راستہ شفاف الیکشن ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع راولپنڈی میں ہونے جا رہا ہے، فیض آباد پر عمران خان کا اسٹیج لگایا جائے گا، مشاورت کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں تحریک انصاف کے رہنما پہنچے ہوئے ہیں، حکومت عوام کی طرف توجہ دیتی تو معیشت کی تباہی نہ ہوتی۔ اسد عمر کا مزید کہنا ہے کہ انتشار سے نکلنے کا راستہ صرف انتخابات کا اعلان ہے، معیشت کی تباہی سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان گولیاں کھانے کے باوجود ڈٹے ہوئے ہیں۔ اسد عمر نے کہاکہ اپنی حقیقی آزادی کے لئے باہر نکلنے کے لئے قوم تیار ہے، اچھی خبر یہ ہے کہ قوم تیار ہے، جب تک نئے الیکشن کا اعلان نہیں ہوتا روزانہ معیشت کی تباہی میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ انتشار سے پاکستان کو نکالنے کے لئے ایک ایک دن کی تاخیر کی جارہی ہے، یہ ہماری معیشت کو جس صورتحال میں لے کر آگئے ہیں وہ قومی سلامتی کا خطرہ بنتا جارہا ہے۔ اسد عمر نے مزید کہا ہے کہ یہ حکومت اپنے وسائل اور وقت اور توجہ پی ٹی آئی قیادت کو دہشتگرد ثابت کرنے کی بجائے کاروبار حکومت کی طرف لگا رہی ہوتی تو آج معیشت کی تباہی نظر نہ آرہی ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اگلے دنوں میں ہمارا مرکز پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع کرنا ہے، گلگت بلتستان سے لے کر کراچی اور بلوچستان تک اور تمام صوبوں سے لوگ بڑی تعداد میں پنڈی آئیں گے، ہماری پنڈی کی تنظیم کے پاس میزبانی کرنے کیلئے ذمہ داری ہو گی۔واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دی ہے۔پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ جنہوں نے انہیں مارنے کی کوشش کی وہ ابھی بھی وہیں بیٹھے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھ پر 23 ایف آئی آرز کاٹی گئیں، مجھے ایسے رکھا گیا جیسے غدار ہوں، مجھ پر ایسے ظلم کیا گیا جیسے پاکستانی نہیں ہوں۔