• انہیں باقاعدہ طور پر الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مقدمہ کی پیروی کرنے کے لئے نامزدکیا گیا ہے،شکایت کنندہ
  •  عمران خان نے توشہ خانہ میںغلط پریکٹس کی ہے اس لئے ان کے خلاف باقاعدہ طور پر فوجداری مقدمہ کاآغاز کیا جائے
  • الیکشن ایکٹ کے تحت عمران خان کے خلاف کاروائی کا حکم دیا گیا۔عمران خان پر بددیانتی، غلط بیانی اور کرپٹ پریکٹس ثابت ہوئی
  • کیاکوئی ان پر دبائو تو نہیںہے جس کی وجہ سے آپ یہ مقدمہ دائرکررہے ہیں، عدالت کا ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر سے استفسار
  • میں اپنی ڈیوٹی اورذمہ داری نبھارہا ہوں،مجھے اتھارٹی دی گئی ہے کہ 21نومبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی پیروی کروں، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر
  • ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی

اسلام آباد (ویب نیوز)

توشہ خان ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف باقاعدہ فوجداری کارروائی کاآغاز کر دیا گیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج اسلام آباد ظفر اقبال نے عمران خان کے خلاف فوجداری کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص احمد ملک اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔جبکہ عدالت کے طلب کرنے کے باوجود عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ دوران سماعت عدالت نے پہلے ا سلام آباد کے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک سے حلف لیا ، بطور شکایت کنندہ ان کی طرف سے بیان حلفی جمع کروایا۔ شکایت کنندہ کی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں باقاعدہ طور پر الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مقدمہ کی پیروی کرنے کے لئے نامزدکیا گیا ہے۔ بیان حلفی میں شکایت کنندہ نے بتایا کہ عمران خان نے توشہ خانہ میںغلط پریکٹس کی ہے اس لئے ان کے خلاف باقاعدہ طور پر فوجداری مقدمہ کاآغاز کیا جائے۔الیکشن ایکٹ کے تحت عمران خان کے خلاف کاروائی کا حکم دیا گیا۔عمران خان پر بددیانتی، غلط بیانی اور کرپٹ پریکٹس ثابت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت کی جانب سے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر سے پوچھا گیا کہ کیاکوئی ان پر دبائو تو نہیںہے جس کی وجہ سے آپ یہ مقدمہ دائرکررہے ہیں۔ اس پر ا سلام آباد کے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک کا کہنا تھا کہ میں اپنی ڈیوٹی اورذمہ داری نبھارہا ہوں اوراس مقدمہ کی پیروی کروںگا کیونکہ مجھے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نامزدکیا گیا ہے۔ مجھے اتھارٹی دی گئی ہے کہ 21نومبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی پیروی کروں۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 190کو 167اور173کے ساتھ ملا کرکارروائی کی اتھارٹی دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خودمختارادارہ ہے جو آئین پاکستان کے تحت کام کرتا ہے، الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹس کی روک تھام کو یقینی بناتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سینیٹرز، ایم این ایز الیکشن کمیشن میں گوشوارے سالانہ جمع کرواتے ہیں۔ عمران خان نے 2018سے2021تک گوشوارے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے۔ چیئرمین سینیٹ یا اسپیکر قومی اسمبلی کسی بھی رکن کے خلاف نااہلی ریفرنس بھیج سکتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے عمران خان کی نااہلی کے خلاف دواگست کو ریفرنس بھیجا۔ کمیشن کو کابینہ سیکرٹریٹ سے توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات ملیں۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی۔