• عمران خان کی پیشکش، وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس  ہفتہ کو طلب کر لیا، مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کا اجلاس، پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل روکنے کے معاملے پر مشاورت
  •  تحریک عدم اعتماد، اعتماد کا ووٹ لینے اور گورنر راج کے نفاذ سمیت تمام ممکنہ قانونی و آئینی آپشنز پر مشاورت کی گئی

لاہور (ویب نیوز)

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کے سینئر رہنمائوں کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے ممکنہ اقدامات پر غور کیا گیا،وزیراعظم نے اتحادی جماعتوںکا اجلاس آج (ہفتہ کو) طلب کر لیا، عمران خان کی جانب سے پیش کش پر مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں اہم اجلاس ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹائون میں ہوا، جس میں وفاقی وزرا، سینئر لیگی رہنما، وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور  اراکین پنجاب اسمبلی شریک ہوئے، جن میں حمزہ شہباز، رانا ثنا اللہ، اعظم نذیر تارڑ، خواجہ سعد رفیق، احد چیمہ، عطا اللہ تارڑ، ملک احمد خان، اویس لغاری، خواجہ سلمان رفیق  اور دیگر شامل تھے۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل روکنے کے معاملے پر مشاورت کی گئی نیز وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ شب پارٹی قائد نواز شریف کی زیرصدارت ہونے والے ورچوئل اجلاس کی سفارشات کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کیا۔ اہم ہنگامی اجلاس میں وزیر اعظم کو پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم سے متعلق بریفنگ دی گئی جب کہ گورنر راج کے نفاذ حوالے سے بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر شہباز شریف کو ناراض پی ٹی آئی اراکین سے رابطوں کے سلسلے میں آگاہی دی گئی۔  علاوہ ازیں وزیراعظم کو پنجاب اسمبلی کے معطل لیگی ارکان کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد، اعتماد کا ووٹ لینے اور گورنر راج کے نفاذ سمیت تمام ممکنہ قانونی و آئینی آپشنز پر مشاورت کی گئی۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف جمعہ کی صبح ہی اسلام آباد سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچے تھے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا لاہور میں قیام 2 سے 3 روز پر مشتمل ہونے کا امکان ہے۔دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حکومت کو مذاکرات کی پیشکش پر وزیراعظم نے اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم آج اتحادی جماعتوں کے قائدین سے مشاورت کریں گے، شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اتحادیوں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔