صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی  کے وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف اور چیف جسٹس آف پاکستان  جسٹس عمرعطا بندیال کو الگ الگ خطوط

سابق وفاقی وزیر مراد سعید کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کو دیکھنے اورشکایت کا ازالہ کرنے کی درخواست

مراد سعید نے الزام لگایا کہ مسجد نبوی، مدینہ شریف میں پیش آنیوالے واقعے پر ان کیخلاف جعلی، بوگس، غیرسنجیدہ ایف آئی آردرج کی گئی

مبینہ اقدامات آئین پاکستان کے آرٹیکل 9، 13 اور 14 کے تحت بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد (صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف اور چیف جسٹس آف پاکستان  جسٹس عمرعطا بندیال کو الگ الگ خطوط لکھ کرپاکستان تحریک انصاف کے رہنمااورسابق وفاقی وزیر مراد سعید کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کو دیکھنے اورشکایت کا ازالہ کرنے کا کہا ہے۔ صدر مملکت  ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے نام خطوط میں مراد سعید کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا بھی حوالہ دیا ہے۔ مراد سعید نے الزام لگایا کہ مسجد نبوی، مدینہ شریف میں پیش آنیوالے واقعے پر ان کیخلاف جعلی، بوگس، غیرسنجیدہ ایف آئی آردرج کی گئی۔ مراد سعید نے الزام لگایا کہ ان کے پاکستان میں ہونے کے باوجود ان کے خلاف پورے پاکستان میں ایک ہی الزام کے تحت متعدد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ صدر مملکت نے خطوط میں نشاندہی کی کہ مبینہ اقدامات آئین پاکستان کے آرٹیکل 9، 13 اور 14 کے تحت بنیادی حقوق کے خلاف ہیں۔مراد سعید نے مالاکنڈ (سوات)میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا معاملہ اٹھایا۔مراد سعید نے الزام لگایا کہ معاملہ اٹھانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خاندان سمیت سوات چھوڑنے پر مجبور کیا۔صدر مملکت نے خط میں پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 15 کا بھی حوالہ دیا جس کے تحت ہر شخص کو قانون کے تحت نقل و حرکت کی آزادی اور پاکستان کے کسی بھی حصے میں رہنے کا حق ہے ۔مراد سعید نے یہ معاملہ اٹھایا کہ18 اگست 2022 کو نامعلوم مسلح افراد نے ان کے گھر کی رازداری کی خلاف ورزی کی۔خطوط میں کہا گیا ہے مراد سعید نے الزام لگایا کہ بار بار درخواستوں اور عدالت کے حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔مراد سعید نے الزام لگایا کہ نامعلوم افراد اکثر پیچھا کرتے ہیں، جان کو سنگین خطرات ہیں۔صدر مملکت کی جانب سے وزیر اعظم اور چیف جسٹس کو لکھے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے پوری ریاستی مشینری اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام ہو رہی ہے۔صدر مملکت نے نشاندہی کی کہ ایسی مبینہ کارروائیاں آئین کے آرٹیکل 9 اور قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ZS