2022 پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے کافی متحرک ثابت ہوا،خارجہ محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کیں

امریکا، چین، یورپ، مشرق وسطی سمیت اہم ممالک کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے

 پاکستان 52 ماہ کی سخت ترین سکروٹنی کے بعد ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلا

ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے عالمی فنڈ کا قیام بھی پاکستان کی بڑی کامیابی ہے

امریکا نے طویل عرصے کے بعد پاکستان کو فوجی سامان فراہم کرنیکی منظوری دی

افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں اضافہ ہوا،پر امن اور خوشحال افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے، ترجمان دفترخارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ

اسلام آباد  (ویب نیوز)

پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر پاکستان کا موقف واضح ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر بھارت سے تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔سال 2022میں پاکستان نے خارجہ محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کیں۔امریکا، چین، یورپ، مشرق وسطی سمیت اہم ممالک کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے۔اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ،خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، بھارت دہشتگردی ترک کرکے تنازعہ کشمیرحل کرے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ 2022 پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے کافی متحرک ثابت ہو ،خارجہ محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کیں۔کورونا پابندیوں کے بعد پاکستان اور دوست ممالک میں اعلی سطح پر رابطے ہوئے اور پاکستان کی سب سے بڑی کامیابی ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے باہر آنا تھا، پاکستان 52 ماہ کی سخت ترین سکروٹنی کے بعد ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے مختلف ممالک کے دورے کیے جبکہ تمام دوست ممالک کیساتھ تعلقات بہتری کی طرف جارہے ہیں ، افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں اضافہ ہوا، پر امن اور خوشحال افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے عالمی فنڈ کا قیام بھی پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی، اور امریکا نے 4 برس بعد پاکستان میں اپنے نئے سفیر کا تقرر کیا۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ وزیر خارجہ کے ستمبر اور دسمبر میں امریکا کے دورے مثبت رہے، اور امریکا نے طویل عرصے کے بعد پاکستان کو فوجی سامان فراہم کرنیکی منظوری دی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر پاکستان کا موقف واضح ہے، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے، پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت کشمیریوں پر مظالم اور دہشتگردی کی حمایت کرنا بند کرے۔بھارت میں ہندو توا کے فروغ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی میزائل فائرنگ کا واقعہ انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت تھا، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل نے بھی بھارتی میزائل فائرنگ کا نوٹس لیا۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں ۔ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی گندم کھیپ افغانستان جانے کی اجازت دی۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش سمیت جنوبی ایشیائی ممالک سے پاکستان کے تعلقات بہتر ہیں۔ بارڈرمینجمنٹ اور سکیورٹی کے حوالے سے افغان حکام سے رابطہ ہے، توقع ہے افغان حکام اپنی یقین دہانیوں پرعمل کروائیں گے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ افغان حکام کے خواتین کی تعلیم پر پابندی کے فیصلے پر مایوس ہوئی، توقع ہے افغان حکام اس پر نظر ثانی کریں گے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے یو این جنرل اسمبلی کے77 ویں سیشن میں شرکت کی، پاکستان اہم علاقائی تنظیموں میں متحرک کردار ادا کرتا ہے۔