سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے 16.3 بلین ڈالر کی ضرورت ہے، وزیراعظم
سیلاب سے تعلیمی اداروں، مکانات، زراعت اور دیہات کو نقصان پہنچا ، کئی علاقوں میں اب بھی سیلابی پانی موجود ہے
سیلاب کے باعث انفراسٹرکچر کی تباہی کے ساتھ معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی، شہباز شریف کا کانفرنس سے خطاب
سیلاب کے 5 ماہ بعد بھی کئی علاقے زیر آب ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لچکدار انفرا سٹرکچر کی تعمیر اولین ترجیح ہے،بلاول بھٹو
پاکستان نے بہادری سے سیلاب کا مقابلہ کیا تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو فوری امداد کی ضرورت ہے،ایمانوئیل میکرون
سیلاب کی تباہ کاریوں کا خود جا کر مشاہدہ کیا، برے حالات میں بھی پاکستانی عوام کا جذبہ دیکھ کر حیران ہوا،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
جنیو ا(صباح نیوز) وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے پاکستان کو16.3 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔پاکستان کی سربراہی میں سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں موسمیاتی تباہ کاریوں کے باعث ہونے والے نقصان کے ازالے اور مدد کے لئے کانفرنس جاری ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ برس ستمبر میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کے ساتھ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کادورہ کیا، پاکستان کے عوام انتونیو گوتریس کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخی نہج پر کھڑا ہے،
سیلاب سے تعلیمی اداروں، مکانات، زراعت اور دیہات کو نقصان پہنچا، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں اب بھی سیلابی پانی موجود ہے، سیلاب سیکاشتکاری کونقصان پہنچا جس سے خوراک کی قلت نے جنم لیا، پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب سے 33 ملین لوگ متاثر ہوئے، سیلاب کے باعث انفراسٹرکچر کی تباہی کے ساتھ معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے فریم ورک تیار کیا ہے، فریم ورک پر کام کرنے کیلئے 16.3 بلین ڈالر کی ضرورت ہے، متاثرین کی مدد کرنے پر یورپی یونین سمیت تمام دوست ممالک کا شکر گزار ہوں، ہمیں سیلاب متاثرین کو دوبارہ بحال کر کے اچھا مستقبل دینا ہے، پاکستان مشکل میں مدد کرنے والے ممالک کو کبھی نہیں بھولے گا۔بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ پاکستان نے بہادری سے سیلاب کا مقابلہ کیا۔فرانسیسی صدر نے سیلاب متاثرین کے لئے 10 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو فوری امداد کی ضرورت ہے، عالمی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا کہ ہم مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان کی حمایت کرنا چاہیں گے، فرانس طویل مدت میں پاکستان کی ضرورت کے مطابق مہارت اور مالی امداد فراہم کرتا رہے گا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کے شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں، پاکستان میں گزشتہ برس تباہ کن سیلاب آیا، پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں کا حجم بہت بڑا ہے، سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثرہ ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے 5 ماہ بعد بھی کئی علاقے زیر آب ہیں، سیلاب سے متاثر ہ علاقوں میں تعمیر نو کے اقدامات جاری ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لچکدار انفرا اسٹرکچر کی تعمیر اولین ترجیح ہے، متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کے لئے اگلے کئی سالوں تک ہمیں اپنے شراکت داروں سے خاطر خواہ مدد کی ضرورت ہوگی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے تباہی کے مناظر دیکھ کر دل ٹوٹ گیا۔انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی سیلاب کی تباہ کاریوں کا خود جا کر مشاہدہ کیا، برے حالات میں بھی پاکستانی عوام کا جذبہ دیکھ کر حیران ہوا۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ پاکستان سے یکجہتی کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں، متاثرین کی بحالی کے لئے فوری 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔mk/nsr