• میرے ساتھ زیادتی کی گئی ، ایس ایچ او نواز لیگ کا ٹائوٹ ہے، حق کی فتح ہوگی ، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج طارق محمود جہانگیری سے ضمانت لی اور 6تاریخ کو آئی جی اسلام آباد کو طلب کیا
  • پولیس مجھے طبی معائنہ کیلئے پولی کلینک ہسپتال لے آئی حالانکہ میں نے آج تک شراب نہیں پی،سربراہ عوامی مسلم لیگ کی میڈیا سے گفتگو
  • آبپارہ پولیس نے شیخ رشید کو ان کی بحریہ ٹائون میں نجی رہائشگاہ سے گرفتار کیا ، ملازمین کو زدوکوب کیا، گھر میں توڑ پھوڑ کی، شیخ راشد شفیق
  •  شیخ رشید کی گرفتاری کے بعد لاہور میں زمان پارک میں کارکنوں کا احتجاج، اطراف کی سڑکیں بھی بلاک کر دیں

اسلام آباد/ لاہور (ویب نیوز)

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے ، ایس ایچ او نواز لیگ کا ٹائوٹ ہے اور رانا ثنا اللہ یہ سارے کام کروا رہا ہے، رانا ثنا اللہ کو پیغام ہے اسے نہیں چھوڑوں گا، انشا اللہ حق کی فتح ہوگی ، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں۔ گرفتاری کے بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ پولیس نے سارے گھر کے دروازے توڑے، کھرکیاں توڑی ہیں، ملازموں کو بے تحاشہ مارا ہے، یہ مجھے اٹھا کر لائیں ہیں، یہ تھانہ ظلم کا نشان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے بدمعاشی کی ہے، سو دو سو لوگ داخل ہوئے اور یہ مسلح تھے، یہ مجھے زبردستی مجھے گاڑی میں ڈال کر لائے ہیں۔سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے انہیں راولپنڈی سے گرفتار کیا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج طارق محمود جہانگیری سے ضمانت لی اور 6تاریخ کو آئی جی اسلام آباد کو طلب کیا۔شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ پولیس مجھے طبی معائنہ کیلئے پولی کلینک ہسپتال لے آئی حالانکہ میں نے آج تک شراب نہیں پی۔ بعدازاں پولیس نے انہیں طبی معائنہ کے بعد تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا۔

دوسری جانب شیخ رشید کی گرفتاری کے بعد لاہور میں زمان پارک میں کارکنوں کا احتجاج جاری ہے، کارکنوں کی بڑی تعداد زمان پارک میں موجود جبکہ کارکنوں کی ممکنہ گرفتاری ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے زمان پارک کے اطراف کی سڑکیں بھی بلاک کر دیں۔قبل ازیں سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق نے تھانہ آبپارہ کے باہر اپنے بیان میں کہا کہ رات ساڑھے 12 بجے آبپارہ پولیس نے شیخ رشید کو ان کی بحریہ ٹائون میں نجی رہائشگاہ سے گرفتار کیا جو پنجاب کی حدود میں آتی ہے، پولیس نے ملازمین کو زدوکوب کیا، گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے شیخ رشید کو جس ایف آئی آر پر گرفتار کیا اس پر ہم عدالت میں پہلے ہی جا چکے تھے اور ہمیں ریلیف بھی ملا لہذا ہم اس پر توہینِ عدالت کی درخواست کریں گے۔