Rescue workers search for survivors under the rubble following an earthquake in Diyarbakir, Turkey February 6, 2023. REUTERS/Sertac Kayar

 

اپ ڈیٹ…ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ ،2 ہزار 300 افراد جاں بحق، ہزاروں زخمی، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

شام میں 803 اور ترکیہ میں 1,498 افراد جاں بحق ہوچکے

زلزلے کی شدت ریکڑ اسکیل پر 7.9  اورگہرائی 17.9 تھی، مرکز ترکیہ کے جنوب مشرقی صوبے غازیان کے نردوی کے قریب تھا۔امریکی جیولوجیکل سروے

زلزلے کے شدید جھٹکے اردن، شام ، قبرص اور یونان میں بھی محسوس کیے گئے

زلزلے سے ترکی اور شام سمیت دیگر ممالک میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ سیکڑوں افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات

متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد۔ آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ، شدید تباہی کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری

  ترک حکومت کی ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے عالمی امداد کی اپیل ، وزیراعظم پاکستان سمیت عالمی رہنماوں کازلزلہ متاثرین کے لیے امداد کا اعلان

استنبول،دمشق ( ویب  نیوز)

تباہ کن 7.9 شدت کے زلزلے سے  شام اور ترکیہ میں 2300 افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوگئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق  متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد  آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ زلزلے سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق  شام میں 803 اور ترکیہ میں 1,498 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ حکام نے زلزلے سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جبکہ شدید تباہی

کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہے ،امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت ریکڑ اسکیل پر 7.9  اورگہرائی 17.9 تھی۔ زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب مشرقی صوبے غازیان کے نردوی کے قریب تھا۔زلزلے کے شدید جھٹکے اردن، شام ، قبرص اور یونان میں بھی محسوس کیے گئے۔ زلزلے سے ترکی اور شام سمیت دیگر ممالک میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ سیکڑوں افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ زلزلے سے سڑکیں تباہ ہونے اور بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ترکی کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ملک میں زلزلے سے اب تک 1498 سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 5300 سے زیادہ زخمی ہیں جبکہ شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اب تک زلزلے سے 810 افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ ترک حکومت نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے عالمی امداد کی اپیل بھی کی ہے۔ترک صدر نے کہا ہے کہ ملک میں زلزلے کی تباہی سے اب تک 1000 سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 5300 سے زیادہ زخمی ہیں ،شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اب تک زلزلے سے 780 سے زیادہ افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں،زلزلے کے زوردار جھٹکوں سے کم از کم 10 ترک شہروں میں تباہی ہوئی ہے جبکہ انھیں دارالحکومت انقرہ کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں محسوس کیا گیا،زلزلے سے کئی عمارتیں گِر کر تباہ ہوئی ہیں اور ملبے تلے پھنسے لوگوں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں،ترک حکومت نے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موبائل فون استعمال نہ کریں تاکہ امدادی کارکنوں کو رابطوں میں مشکلات نہ آئیں،ترکی کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 1498 ہو گئی ہے ،غیر ملکی میڈیاکے مطابق شام میں ہلاکتوں کی تعداد 810 تک پہنچ گئی ہے۔ترکی کے یکے بعد دیگرے زلزلے پر عینی شاہدین نے اپنے تاثرات شیئر کیے ہیں۔تولن اکایا دیاربکر کی رہائشی ہیں۔ یہ جگہ زلزلے کے مرکز سے مشرق میں کوئی 180 میل کی دوری پر واقع ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ابھی پہلے زلزلے کے غم سے اپنے آپ کو باہر نکالنے کی کوشش میں تھیں کہ دوسرے زلزلے نے انھیں آن لیا۔انھوں نے ایک  نیوز ایجنسی کو بتایا کہ وہ بہت سہمی ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق میں نے اسے بہت شدت سے محسوس کیا کیونکہ میں بالائی منزل پر رہتی ہوں۔ان کے مطابق ہم افراتفری میں باہر کی طرف بھاگے۔ ان کے مطابق میں اب اپنے اپارٹمنٹ کی طرف نہیں جا سکتی ہوں۔ مجھے نہیں معلوم کہ اب آگے کیا ہو جائے گا۔ترکی میں پہلے زلزلے کا مرکز غازی عنتیپ تھا اور اس کی شدت 7.8 تھی جبکہ دوسرے زلزلے کی شدت 7.5 تھی اور یہ جگہ پہلے زلزلے کے مرکز سے شمال میں 80 میل کی دوری پر کہرمان مرعش صوبے میں واقع ہے۔ملیسا سلمان کہرمان مرعش کی رہائشی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ زلزلے والے زون میں رہنے کا مطلب یہ ہے کہ انھیں اس جھٹکے لگتے رہتے ہیں۔مگر ان کے مطابق آج جو ہوا یہ زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ان کے مطابق ہمیں لگا کہ یہ قیامت ہے۔ہالس اکتیمر دیاربکر کے رہائشی ہیں۔ وہ ان پہلے لوگوں میں شامل تھے جو پہلی بڑی عمارت گرنے کے بعد اس جگہ تک پہنچے اور پھر ملبے سے لوگوں کو بچانے کی کوششیں شروع کر دیں۔ان کے مطابق ہم تین لوگوں کی جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔ مگر دو لوگ مر چکے تھے۔ ان کے مطابق دسرے زلزلے کے بعد میں کہیں نہیں جا سکا۔ مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اب انھیں میری مدد کی ضرورت ہوگی۔روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ترکیہ اور شام کے نام تعزیتی پیغام بھیجا ہے اور زلزلہ سے متاثرہ دونوں ممالک کے لیے امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔ صدر پوتن نے شام کے صدر بشاالاسد سے کہا کہ ہم تمام زخمیوں کے جلد صحت یابی کے دعاگو ہیں اور اس قدرتی آفت سے نمنٹے کے لیے مدد دینے کو تیار ہیں۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے نام ایک پیغام میں صدر پوتن نے کہا کہ ان کی طرف سے متاثرین کے خاندانوں تک ہمدردی اور مدد کا اظہار کیجیے۔ انھوں نے کہا کہ روس اس مشکل میں ہر مدد دینے کو تیار ہے۔ ترکی میں پہلے زلزلے کے بعد دوسرا زلزلہ بھی آیا ہے۔ خبررساں ادارے کی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ خوف میں جان بچانے کے لیے بھاگ رہے ہیں جبکہ عمارتیں گر رہی ہیں۔فوٹیچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملطیہ میں ٹی وی پر لائیو زلزلے کی تباہی سے پیدا ہونے والی آواز کو سنا جا سکتا ہے اور گرتی دیواروں سے بہت زیادہ دھول اڑتے دیکھی جا سکتی ہے۔ویڈیو میں چیخیں سنی جا سکتی ہیں اور لوگ سڑک کی جانب بھاگ رہے ہیں۔ جب کسی حد تک دھول بیٹھ گئی تو پھر ملبے کے پہاڑ نظر آنا شروع ہو گئے۔ترکی کے جنوبی علاقے سے آنے والی ویڈیوز میں زلزلے کے بعد گیس پائپ لائن کے ساتھ آگ لگی دیکھی جا سکتی ہے۔ترکی کے وزیرِ توانائی فتح دونمیز نے پیر کی صبح بتایا تھا کہ زلزلے سے ملک میں توانائی کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے جن میں زلزلے کے مرکز کے قریب واقع گیس پائپ لائن شامل ہے۔بی بی سی نے ان ویڈیوز میں سے ایک کی تصدیق کروائی ہے اور یہ ویڈیو ہاتے نامی شہر کے نواح کی ہے جو غازی عنتیپ سے 170 کلومیٹر دور واقع ہے۔دنیا بھر کے رہنماوں نے ترکی اور شام میں زلزلے کی تباہی کے بعد ریسکیو آپریشن کے لیے امداد کے اعلانات کیے ہیں۔برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی ہمددری ترکی اور شام کے لوگوں کے ساتھ ہے۔۔ خاص طور پر ان لوگوں کے ساتھ جو اس وقت آگے بڑھ کر مصیبت میں پھنسے افراد کی جانیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ جو کچھ کر سکا اس مشکل صورتحال میں مدد کے لیے تیار ہے۔فرانس کے صدر ایمانوئل میکخوان نے ترکی اور شام سے آنے والی تصاویر کو بہت المناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس ہنگامی بنیادوں پر امداد دینے کے لیے تیار ہے۔ جرمن چانسلر اولف شلز نے کہا ہے کہ ان کا ملک اس زلزلے میں مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ اس غم میں برابر کا شریک ہے اور یقینا وہ مدد بھی بھیجیں گے۔اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نتن یاہو نے ترکی کے عوام کے نام تعزیتی پیغام بھیجا ہے اور کہا ہے کہ انھوں نے حکام کو یہ ہدایات دے دی ہیں کہ وہ فوری طور پر میڈیکل، ریسکیو اور تمام تر معاونت کے لیے تیار ہو جائیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر ترکیہ کی حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں برادر ملک ترکیہ اور ترک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان ترکیہ کی ہرممکن مدد کرے گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی ڈاکٹروں، پیرا میڈکس اور ریسکیو اہلکاروں پر مبنی خصوصی ٹیمیں ترکیہ میں جاری ریسکیو اور مدد کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کیلئے بھیجی جا رہی ہیں، بہت جلد ایک ہوائی جہاز بھی اشیا ضروریہ اور ادویات لے کر ترکیہ روانہ کر دیا جائے گا۔پیر کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ان کی ابھی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، میں نے ترکیہ میں زلزلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان پر تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا، میں نے انہیں کہا ہے کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے ترک بہن بھائیوں کی ہر قسم کی مدد کیلئے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹروں، پیرا میڈکس اور ریسکیو اہلکاروں پر مبنی خصوصی ٹیمیں ترکیہ میں جاری ریسکیو اور مدد کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کیلئے بھیجی جا رہی ہیں، بہت جلد ایک ہوائی جہاز بھی اشیا ضروریہ اور ادویات لے کر ترکیہ روانہ کر دیا جائے گا۔اسلامی جمہوریہ ایران نے ترکیہ اور شام کی حکومتوں اور عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔  ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے دوست، ہمسایہ اور برادر مسلمان ممالک ترکیہ اور شام میں پیش آنے والے زلزلے کی بعض علاقوں میں وسیع اور خوفناک تباہ کاری پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انقرہ اور دمشق کی حکومت اور ان ممالک کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے واقعے کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا بھی اظہار کیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کی حکومت ترکیہ اور شام میں زلزلے سے متاثرین کے لئے ہرممکن مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں سے ایران کے گہرے دوستانہ تعلقات ہیں اور ضرورت پڑنے پر ایران دونوں ہی ملکوں کی ہر طرح کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔انڈیا نے ترکی میں زلزلہ متاثرین کے لیے امداد اور ریلیف کا سامان بھیجنے کے علاوہ سرچ اور ریسکیو ٹیمیں بھیجنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق وزیراعظم ہاوس میں ایک اعلی سطح کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس اجلاس کی صدارت انڈیا کے وزیراعظم نریندرا مودی کے پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا کر رہے تھے۔اس سے قبل وزیراعظم مودی نے زلزلے کی خبر پر یہ کہا تھا کہ ان کا ملک ترکی کی ہر ممکنہ مدد کے لیے تیار ہے۔سماجی رابطے کی ویٹ سائٹ ٹوئٹر سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ انھیں ترکی میں ہونے والے جانی نقصان پر دکھ ہے اور انھوں نے اس پر تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔انھوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ انڈیا ترکی کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اس آفت سے نمٹنے کے لیے ہر ممکنہ مدد دینے کو تیار ہے۔انڈین حکومت کے مطابق  زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے لیے سو سے زائد ڈیزاسٹر رسپوسنس پرسنل اور خاص تربیت یافہ کتوں کا سکواڈ جلد خصوصی پرواز سے روانہ ہو جائے گا۔ انڈیا کے مطابق میڈیکل ٹیمیں اور دیگر ضررری سامان بھی تیار کیا جا رہا ہے۔یورپی فوجی اتحاد نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولنبرگ نے کہا ہے کہ وہ ترکی کے صدر اردوغان سے رابطے میں تھے اور وہ جلد امداد بھیجنے کے عمل کو یقینی بنا رہے ہیں۔