اسلام آباد (ویب نیوز)
سابق وزیر خزانہ اور پاکستان تحریک انصاف رہنما سینیٹر شوکت فیاض احمد ترین کے خلاف ایف آئی اے نے مقدمہ درج کر لیا۔ شوکت ترین پر مقدمہ آڈیو لیک کیس میں درج کیا گیا ہے۔مقدمہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر اسلام آبادمیں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے اندارج کے بعد شوکت ترین کی گرفتاری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔شکایت کندہ ارشد محمود کی جانب سے شکایت درج کروانے کے بعد شوکت ترین کے خلاف انکوائری شروع ہوئی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شوکت ترین نے بدنیتی سے اور کچھ ان کے عزائم تھے ۔ شوکت ترین نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق وزاء خزانہ پنجاب سردار محسن خان لغاری اور خیبر پختونخوا تیمور سلیم خان جھگڑا کو آئی ایم ایف ڈیل کے حوالہ سے ورغلانے کی کوشش کی۔ شکایت کندہ کی جانب سے شوکت ترین کی دو فون کالز کے کلپس کا حوالہ دیا گیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی ان کی یہ گفتگو چلی۔ دونوں ٹیلی فون کالز کا ٹرانسکرپٹ ایف آئی آر میں نقل کیا گیا ہے ۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف ڈیل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی اور وزراء خزانہ کے پی اور پنجاب کو بتایا کہ انہوں نے خط کا کیا جواب دینا ہے اورسرپلس رقم واپس کرنے سے انکارکرنا ہے۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق شوکت ترین اس وقت بیرون ملک موجود ہیں اور ان کی وطن واپسی پر ان کی گرفتاری کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔