لاہور،پاکستان تحریک انصاف کا ریلی ملتوی کرنے کا اعلان

کارکن پر امن طریقے سے واپس چلے جائیں،قیادت کی کارکنوں کو ہدایت

محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں ایک ہفتے کے لیے جلسے، جلوسوں پر پابندی عائد کردی

ریلی نکالنے سے روکنے پر پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

لاہور (ویب  نیوز)

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ریلی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ تحریک انصاف نے بد ھ کو اپنی انتخابی مہم کا آغاز لاہور میں عمران خان کی زیرقیادت ریلی کے ذریعے کرنا تھی۔پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کارکن پرامن طریقے سے واپس چلے جائیں۔اس سے قبل لاہور کے مال روڈ پر پولیس اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ریلی سے پہلے ہی پنجاب حکومت نے لاہور میں ایک ہفتے کے لئے دفعہ 144 نافذ جلسے، جلوس اور ریلی پر پابندی عائد کردی۔دوسری جانب کینال روڈ سے مال انڈرپاس کی طرف جانے والا راستہ کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا،پولیس نے مال روڈ پر موجود پی ٹی آئی کے کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا جب کہ کارکنوں کومنتشرکرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔کینال روڈ پر پولیس اہلکاراورتحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھر برسانا شروع کردیئے، جس پر مزید کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے انتخابی ریلی میں شریک کارکنان کو واپس اپنے گھروں کو جانے کی ہدایت کردی۔پیمرا پابندی کے باعث سوشل میڈیا پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے لاہور میں کارکنان پر ہونے والے واٹر کینن کے استعمال، لاٹھی چارج اور تشدد کی مزمت کی اور کہا کہ لاہور میں انتخابی ریلی کے شرکا کے ساتھ جو ہوا وہ پنجاب میں عبوری حکومت کو طول دینے اور ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ لانے کی کوشش ہے۔عمران خان نے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ واپس اپنے گھروں کو چلے جائیں تاکہ انہیں کسی سازش کا کوئی موقع نہ ملے۔دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے کارکنوں کو ہدایات دی ہیں کہ پرامن رہیں، مگر حکومت نے تشدد کیا، جب عمران خان کے زمان پارک سے نکلے کا وقت ہوا تو دفعہ 144 لگا دی۔حماد اظہر نے کہا کہ اب بھی پولیس شیلنگ کررہی ہے، ہمارے کئی کارکنان گرفتارکیے گئے ہیں، موجودہ حکومت سے جنرل مشرف کا مارشل لا بہتر تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے ہماری جدوجہد قانون اور آئین کے اندرہے، آج بھی ہم بار بار کارکنوں کو پرامن رہنے کی اپیل کرتے رہے، ہمارے وکلا محسن نقوی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کریں گے۔حماد اظہر نے کہا کہ کارکن پرامن رہیں اور گھروں کوچلے جائیں، ہم معاملات کو انارکی کی جانب نہیں لے کر جانا چاہتے،فرخ حبیب نے کہا کہ کارکن پرامن رہیں، ان کی سازش کا شکار نہیں ہونا، یہ تصادم کے ذریعے لاشیں گرا کر انتخابات کو ملتوی کرانا چاہتے ہیں، نواز شریف کے لندن پلان کو ہم نے کامیاب نہیں ہونے دینا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین پر تشدد کیا گیا، کارکن زمان پارک پہنچیں، قانونی طریقے سے بھی امپورٹڈ حکومت کا مقابلہ کریں گے۔اس سے قبل محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایک ہفتے کے لیے جلسے، جلوسوں پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ پیمرا نے ریلی کی کوریج پر پابندی عائد کردی ہے اور پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے لاہور میں جلسے، جلوسوں پر پابندی دفعہ 144 کے تحت لگائی ہے جب کہ پابندی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبائی دارالحکومت میں یہ پابندی ایک ہفتے کے لیے عائد کی ہے۔محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ عائد کردہ پابندی کا نفاذ بدھ سے ہوگا جب کہ پابندی امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عائد کی گئی ہے۔محکمہ داخلہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق ایک ہفتے تک لاہور میں احتجاج، دھرنے اور مظاہروں پر پابندی ہوگی۔ علاو ہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے ریلی نکالنے سے روکنے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، حماد اظہر نے عدالت میں درخواست دائر کردی۔پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں دفعہ 144 کے نفاذ کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔درخواست میں مقف اپنایا گیا ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ تحریک انصاف کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کیلئے کیا گیا، دو صوبوں میں انتخابات ہونے ہیں، سیاسی سرگرمیوں سے روکنا غیر آئینی ہے۔ پی ٹی آئی کی درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نگراں حکومت مسلم لیگ ن کو فائدہ پہنچا رہی ہے، مریم نواز کے جلسوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔