ممبئی (ویب نیوز)
نام نہاد سیکولر ملک بھارت میں ہولی کے تہوار پر غیر ملکی سیاح کے ساتھ بدتمیزی اور ہراسانی کا واقعہ پیش آنے کے بعد خاتون سیاح نے بھارت چھوڑ دیا۔ سوشل میڈیا پر بھارت میں ہولی کے تہوار کے موقع پر بنائی گئی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس نے ایک مرتبہ پھر بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے سیاحوں کیلئے بھارت کو خطرناک ملک ثابت کر دیا ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جاپان سے تعلق رکھنے والی خاتون سیاح کو لڑکوں کے ہجوم نے زبردستی پکڑ کر رنگ لگایا جبکہ ایک لڑکے نے خاتون سیاح کے سر پر انڈے بھی مارے اور اسے ہراساں کیا۔واقعے کی ویڈیو منظرِعام پر آنے کے بعد دہلی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نوجوان سیاح خاتون کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے 3 افراد کو حراست میں لے لیا ہے تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے کوئی شکایت درج نہیں کرائی اور وہ گزشتہ روز بھارت چھوڑ کر بنگلادیش کے لیے روانہ ہو گئی ہے۔ایک اور ویڈیو میں دیکھا گیا کہ لڑکے ایک دوسری سیاح خاتون کو بھی پکڑ کر زبردستی رنگ لگاتے رہے جبکہ اس کا شوہر اوباش لڑکوں کو رنگ لگانے سے منع کرتا رہا تاہم لڑکے باز نہ آئے۔خاتون سیاح نے اپنی ویلاگ میں بتایا کہ ان کے منع کرنے اور چلانے کے باوجود بھی لڑکے ان کی حفاظت کرنے کے بہانے انہیں نازیبا انداز میں چھوتے رہے اور انہیں ہراساں کیا۔یہی نہیں بلکہ بھارت کے گلی محلوں میں انتہا پسند شہریوں نے ہجاب پہن کر گزرنے والی مسلمان خواتین پر بھی رنگ اچھالے، انڈے مارے اور انہیں ہراساں کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔