اسلام آباد (ویب نیوز)

  • توشہ خانہ کیس میں پیشی پر ہنگامہ آرائی، عمران خان و دیگر رہنمائوں سمیت پی ٹی آئی کے50 کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
  • علی امین گنڈاپور، مراد سعید، عامرکیانی، اسد قیصر، شبلی فراز، اسد عمر، عمر ایوب، علی اعوان اور حسان نیازی ودیگر نامزد

اسلام آباد میں عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں پیشی پر ہنگامہ آرائی اور توڑپھوڑ کا مقدمہ عمران خان اور دیگر رہنمائوں سمیت پی ٹی آئی کے50 کارکنان کیخلاف تھانہ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)میں درج کرلیا گیا۔پولیس انسپکٹر تھانہ رمنا کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میںہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، دہشت گردی سمیت 10 جرائم کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا، مقدمہ پی ٹی آئی کے 50 کے قریب گرفتار ورکرز اور مطلوب رہنمائوں پردرج کیا گیا ۔ مقدمے میں اسد عمر ، علی امین گنڈاپور، مراد سعید، عامرکیانی، اسد قیصر، شبلی فراز،فرخ حبیب ،حماد اظہر ، عمر ایوب خان،وسیم شہزاد ، علی اعوان،خرم نواز،امجد نیازی اور حسان نیازی سمیت 17 رہنمائوں کو نامزد کیا گیا ۔ایف آئی آر کے مطابق  پولیس چیک پوسٹ کو  نقصان پہنچایا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کا مین گیٹ اور شیشے توڑے گئے، جلا ئوگھیرائو، پتھرا ئواور جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت کی چیزیں توڑنے والے ملزمان گرفتار کئے گئے، پولیس کی 2 گاڑیوں،7 موٹر سائیکلوں کو جلایا گیا، ایس ایچ او گولڑہ کی سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا۔ایف آئی آر کے متن  کے مطابق پستول، 20 ہزار روپے، 8 پولیس ملازمین کی اینٹی رائٹ کٹ چوری کی گئیں۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔