اے سی سی اے او ر آئی ایم اے نے اکاؤنٹنسی کے پیشے کے حوالے سے نئی رپورٹ جاری کر دی
لاہور ( ویب نیوز )
اے سی سی اے (ایسوسی ایشن آفچارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس) اور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس (آئی ایم اے) کی جانب سے ایک نئی تحقیق جاری کی گئی ہے جس کیمطابق موسمیاتی اورمالیاتی ادارے موسمیاتی خطرے کے بارے میں کم معلومات رکھتے ہیں۔
دوسری طرف گلوبل اکنامک کنڈیشنز سروے Q2 2022 کے 59% جواب دہندگان نے کہا کہ وہ گرین فنانس پروڈکٹس کے استعمال پر غور نہیں کر رہے جب کہ یہ ایک ایسا وقت ہے کہ جب کسی ادارے کی طویل مدتی بقا کے لیے سستے سرمائے تک رسائی پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہیکیونکہگرین فنانس تک رسائی کسی بھی کاروبار کے لیے لائف لائن ثابت ہو سکتی ہے۔اس کے علاوہ قرض دہندگان کی جانب سے پائیداری کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے قابل تنظیموں کو تیزی سے پرکشش ‘گرین ریٹ’ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ گرین فنانس سستا سرمایہ ہے جو کاروبارمیں رکھا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مصنف اے سی سی اے کے سینئر سبجیکٹ مینیجر برائے پائیداری ایملین سکیلٹن نے کہاکہ ‘ ‘گرین فنانس اے سی سی اے کے صفر ٹرانزیشن اور اکاؤنٹنسی کے پیشے کے کردار کے تحقیقی پروگرام کے بنیادی بیانیے کا حصہ ہے ‘ ‘۔
OBE FCCAانوائرمنٹ ایجنسی کے نان ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ACCA Sustainability Global Forum کیچیئرجان لیلیوٹ نے تحقیق کے بارے میں کہاکہ ”مارکیٹ کے رجحانات، اسٹیک ہولڈر کی ضروریات اور ریگولیٹری تبدیلیاں تبدیل کرنے میں اکاؤنٹنسی اور فنانس کے پیشے کا علم اور مہارتیں تنظیموں کو کام کرنے اورتبدیل کرنیمیں کلیدی کردار ہے”۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے اے سی سی اے پاکستان کے سربراہ اسد حمید خان نے کہاکہ ‘ ‘اس تحقیق کاوقت پاکستان میں غیر یقینی معاشی منظر نامے کے لحاظ سے نہایت موزوں ہے کیونکہ پائیدار معیشت کے لیے طویل مدتی اقدامات سماجی برابری، معاشی استحکام اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے فائدہ مند ہیں ‘ ‘ ۔
چونکہ فنانس اور سرمایہ کاری کے پیشہ ور افراد تنظیموں کو زیادہ پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے اپنانے میں مدد کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس لیے اے سی سی اے نے اپنے اراکین کی تربیت کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ خاص طور پراے سی سی اے نے CFA انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر دونوں اداروں کے ماہرین کی طرف سے ڈیزائن کردہ کلائمیٹ فنانس کورس شروع کرنے کے لیے کام کیا ہے۔