- بلوچستان، مختلف شہروں میں موسلادھار بارشیں، طغیانی، سیلاب، چھتیں منہدم، 2 افراد جاں بحق،11زخمی
- بولان ندی میں بھی طغیانی ، عارضی پنجرہ پل بھی ریلے میں بہہ گیا، سندھ اور بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ یارو کاز وے اور پنجرہ پل کے مقام بھی بند
- کوئٹہ چمن شاہراہ پر کوژک ٹاپ کے مختلف مقامات پر سیلابی ریلے، ٹریفک متاثر ، کوہ سلیمان پہاڑی رینج کے ندی نالوں میں طغیانی ، درجن سے زائد مکانات کو نقصان
کوئٹہ (ویب نیوز)
بلوچستان کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر سیلابی صورتحال پیدا کردی ہے، چھتیں گرنے اور سیلاب میں بہہ جانے کے مختلف واقعات میں 2افراد جاں بحق اور 11زخمی ہوگئے ۔ کوہلو میں مسلسل 9 گھنٹے بارش کے بعد نیصوبہ ڈیم کے اسپیل وے سے پانی کا اخراج شروع ہوگیا اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ شہر میں بجلی کی سپلائی بھی معطل ہے۔ بولان ندی میں بھی طغیانی کی صورتحال ہے جبکہ عارضی پنجرہ پل بھی ریلے میں بہہ گیا، سندھ اور بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ یارو کاز وے اور پنجرہ پل کے مقام بھی بند ہیں اور ٹریفک معطل ہے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ چمن شاہراہ پر کوژک ٹاپ کے مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں سے ٹریفک متاثر ہوئی ہے، اس صورتحال کے سبب ہونے والے مختلف حادثات میں ایک شخص جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب چمن، قلات، سبی، ژوب، لورالائی، قلعہ عبداللہ، زیارت، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ، کان مہترزئی، خانوزئی، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، ہرنائی، دکی، شیرانی،کوہلو اور بارکھان میں بھی بارش جاری ہے۔ کوہ سلیمان پہاڑی رینج میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی، درجن سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ چھت گرنے سے 5 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ قلعہ عبداللہ میں ندی میں بہہ کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا، ہرنائی اور کوئٹہ کا بھی زمینی رابطہ معطل ہوگیا ہے، شمال مشرقی اور مغربی بلوچستان بدستور مغربی سسٹم کے زیراثرہے۔ لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ چمن میں روغانی کے علاقے میں چھت گرنے سے دو افراد زخمی ہوگئے جبکہ قلعہ عبداللہ کی قندیل ندی میں ایک شخص ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔