- عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور نہیں ہونی چاہیے،پراسیکیوٹر
- توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد انتظامیہ نے عدالت شفٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا،وکیل علی بخاری
- عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ابھی مکمل طور پر ٹھیک طرح نہیں چل پا رہے،وکیل فیصل چوہدری
- وارنٹ کی تعمیل زمان پارک میں کرنے کی ہدایت،سماعت 25مئی تک ملتوی
اسلام آباد (ویب نیوز)
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے کی۔ پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ عمران خان کو عدالت نے ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے، عمران خان کی گزشتہ سماعت پرحاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورنہیں ہوئی، عمران خان کی آج بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور نہیں ہونی چاہیے اور عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے چاہئیں، عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ویسے ہی جاری ہیں۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان کے علاوہ کسی اور ملزم کے ساتھ بھی ایسا ہی رویہ ہوتا؟ وارنٹ پر عمران خان کی جانب سے ہمیشہ اپیل دائر ہوجاتی ہے، عمران خان اپیل دائر کرتے ہیں لیکن خود عدالت پیش نہیں ہوتے، توشہ خانہ کیس میں وارنٹ کی تعمیل کے لئے جانے والے ایس پی کو تحریک انصاف نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ عمران خان کے وکیل علی بخاری نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد انتظامیہ نے عدالت شفٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، عمران خان کی سکیورٹی واپس لینے سے متعلق وفاقی حکومت سے عدالت نے جواب طلب کر رکھاہے، عمران خان کو ان کی مرضی کی سکیورٹی مہیا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے سے محبت ہے۔عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے دیگر مقدمات کی ضمانت کا معاملہ زیرالتوا ہے، عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، عمران خان ابھی مکمل طور پر ٹھیک طرح نہیں چل پا رہے، عدالت کو عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق بھی انتظامات دیکھنے ہیں۔ جج نے کہا کہ عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دوبار خارج ہوچکی ہیں، اس پر فیصل چوہدری نے کہا کہ آج نیا دن ہے تو نئی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بنتی ہے، عمران خان اس سے قبل کچہری بھی آتے رہتے تھے، ملک کی تاریخ میں سابق وزرائے اعظم کو سکیورٹی نہ دینے کے باعث ان کی جانیں چلی گئیں۔دوران سماعت عمران خان کی وارنٹ کی عدم تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی۔وکیل علی بخاری نے کہا کہ عمران خان کی وارنٹ تعمیلی رپورٹ بنی گالا بھیجی گئی ، عمران خان بنی گالا رہتے ہی نہیں، آئندہ رپورٹ زمان پارک بھیجیں۔عمران خان کے وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کردی گئی۔عدالت نے عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت 25مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے اور وارنٹ کی تعمیل زمان پارک میں کرنیکی ہدایت کردی۔جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے عمران خان کو 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔