قومی اسمبلی کا اجلاس، بات کی اجازت نہ ملنے پر وفاقی وزرا دست و گریباں
مرتضی جاوید عباسی اور جاوید لطیف نے ایک دوسرے کو مارنے کی کوشش، دونوں وزرا کے درمیان سخت جملوں و غیر مناسب الفاظ کا تبادلہ
اسلام آباد( ویب نیوز)
قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی اور جاوید لطیف جھگڑے کے بعد دست و گریباں ہوگئے جبکہ دونوں طرف سے غیر مناسب الفاظ کا استعمال بھی کیا گیا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں مسلم لیگ ن کے وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی اور جاوید لطیف کے درمیان جھگڑا ہوا۔مرتضی جاوید عباسی اور جاوید لطیف نے ایک دوسرے کو مارنے کی کوشش جبکہ دونوں وزرا کے درمیان سخت جملوں اور غیر مناسب الفاظ کا استعمال بھی کیا گیا۔
جس پر وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن کانجو، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور دیگر ارکان نے بیچ بچاو کروایا۔ اعظم نذیر تارڑ مرتضی جاوید عباسی کو خواجہ آصف کے پاس کے جا کر بٹھا دیا۔ پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ بھی دونوں وزرا کو خاموش کروانے کی کوشش کرتے رہے،ذرائع کے مطابق معاملہ جاوید لطیف کو ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ دئیے جانے پر خراب پیش آیا۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی سائرہ بانو نے تقریر کی اجازت نہ ملنے پر اجلاس سے واک آٹ کردیا۔سائرہ بانو نے کہا کہ یہاں تو بولنے کی اجازت نہیں اور سارے خود ہی بول رہے ہیں ہمیں مئوقع ہی نہیں دیا جاتا ہے