• کوئی ڈیڈ لاک نہیں، دونوں جانب سے پیشرفت ہوئی ہے، دونوں نے اپنی اپنی تجاویز دی ہیں۔ اسحق ڈار
  • آج کی پیش رفت پر عمران خان کو اعتماد میں لیں گے اور اس تناظر میں منگل کو بات ہو گی۔ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (ویب نیوز)

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان ایک روز انتخابات کے حوالے سے مذاکرات کا دوسرا دور بھی ختم ہو گیا اور فریقین نے کسی ڈیڈ لاک کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے اسے منگل تک ملتوی کردیا۔ فریقین کی جانب سے مثبت پیش رفت کی نوید سنائی گئی ہے۔ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے آغاز سے قبل  جمعہ کوقائد ایوان سینیٹ سینیٹر اسحق ڈار کے چیمبر میں حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ارکان کی اہم ملاقات ہوئی۔اجلاس میں اسحق ڈار، یوسف رضا گیلانی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور نوید قمر شریک ہوئے جس میں مذاکراتی نشست میں پیش کی جانے والی حکومتی تجاویز پر گفتگو کی گئی۔اس حوالے سے جب وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سے سوال کیا گیا کہ کیا اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے حکومتی تجاویز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ابھی گفتگو جاری ہے حتمی شکل کیسے دی جا سکتی ہے۔بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کا وفد بھی مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ ہاوس پہنچ گیا۔پاکستان تحریک انصاف کے وفد میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور بیرسٹر علی ظفر شامل ہیں جنہوں نے چیئرمین سینیٹ سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔اس کے بعد حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان پارلیمنٹ ہاوس کے کمیٹی روم نمبر تین میں مذاکرات کا دوسرا راونڈ شروع ہوا۔تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور بیرسٹر علی ظفر شامل ہیں جبکہ حکومت کی مذاکراتی ٹیم کی نمائندگی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اسحق ڈار، یوسف رضا گیلانی اور نوید قمر کر رہے ہیں۔مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی میں خواجہ سعد رفیق، طارق بشیر چیمہ اور کشور زہرہ بھی شامل ہیں۔حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے تک مذاکرات کے بعد کچھ دیر کا وقفہ کیا گیا اور سینیٹر اسحق ڈار نے بتایا کہ 15 منٹ کے بعد دوبارہ مذاکرات شروع ہوں گے۔مذاکرات کے دور کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی ٹیم سے سینیٹر اسحق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ آج ہونے والی پیشرفت دونوں فریقین اپنے اپنے سائیڈ پر جا کر شیئر کریں گے اور درمیان میں یکم مئی کی چھٹی بھی ہے تو ہم منگل دو مئی کو دوبارہ ملیں گے۔انہوں نے منگل کو آخری راونڈ کا عندیا دیتے ہوئے کہاکہ کوئی ڈیڈ لاک نہیں، دونوں جانب سے پیشرفت ہوئی ہے، دونوں نے اپنی اپنی تجاویز دی ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں طرف سے مثبت پیشرفت ہوئی ہے، منگل کو 11 بجے دوسری ملاقات ہو گی۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے، دونوں سائیڈ کے پروپوزل کو میڈیا پر شیئر نہیں کر سکتا، ہم تجاویز کو حکومت اور اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے، آج کی بات چیت کو قائدین سے شیئر کریں گے۔اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج کی پیش رفت پر عمران خان کو اعتماد میں لیں گے اور اس تناظر میں منگل کو بات ہو گی۔انہوں نے کہا کہ آج گفتگو کا آغاز ہی اس نکتہ پر ہوا کہ آج اسلام آباد میں جو گرفتاریاں ہوئی ہیں ان کا کوئی جواز نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نہ کسی پر ایف آئی آر درج تھی نہ کسی نے امن میں خلل پیدا کیا لیکن گاڑی میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو اٹھا لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف مذاکرات دوسری طرف ایسا ماحول ہے تو ان (حکومتی نمائندوں) سے یہی کہا گیا کہ یہ کیا جا رہا ہے، کیا مذاکرات کے لیے ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں جس پر ان کو ہماری بات سمجھ آئی اور ہمارے 33 کارکنان کو رہا کردیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مذاکرات کی دوسری نشست ہوئی، کل بنیادی نقطوں پر پیشرفت ہوئی تھی ان کو آگے بڑھایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آج مناسب پیش رفت حاصل کی، تحریک انصاف نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا، چھٹیوں کی وجہ سے ہماری اگلی نشست منگل کو ہو گی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کل ہم لاہور جائیں گے، پیشرفت پر پارٹی چیئرمین عمران خان کو اعتماد میں لیں گے، وقفہ کیا ہے کہ ہم اپنی لیڈر شپ سے بات کریں اور وہ اپنے اتحادیوں سے بات کریں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا کہ مذاکرات بڑے اچھے ماحول میں ہوئے، انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ساتھ گرفتاریوں کا معاملہ پورے عمل کو تباہ کر دے گا، آج اسلام آباد میں 33 کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا گیا، حکومتی وزرا کہہ رہے ہیں وہ گرفتار نہیں کر رہے۔فواد چودھری نے کہا کہ اگرمعاملات کو بہتری کی جانب لے جانا ہے تو گرفتاریوں کا سلسلہ نہیں ہونا چاہیے، آج فرخ حبیب کو ایئرپورٹ پر روک لیا گیا، علی امین گنڈا پور کی ضمانت کے بعد انہیں پھر گرفتار کر لیا گیا، جو بھی گرفتاریاں کر رہا ہے وہ مذاکرات کو خراب کر رہا ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین کیاندر رہ کر ہم نے اپنا موقف پہنچا دیا ہے، وہ ہماری گفتگو کو اپنی لیڈر شپ کے سامنے رکھیں گے، ضروری ہے ماحول کو بہتر رکھنا ہو گا ورنہ معاملات ڈی ریل ہو جائیں گے۔یاد رہے کہ ان مذاکرات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی پارٹی کے نمائندوں کو ہدایت کی تھی کہ اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کے حوالے سے مذاکرات کا پہلا دور گزشتہ روز ہوا تھا جس میں فریقین نے بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔