• ٹرانسمیشن لائن کی تکمیل سے ایران کم لاگت بجلی کی مجموعی مقدار دو سو چار میگا واٹ ہو گئی، وزیراعظم ہاؤس

اسلام آباد / پشین  (ویب نیوز)

وزیراعظم شہبازشریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مند پشین میں بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاک ایران سرحد پر تجارت کے فروغ کیلئے بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا، بارڈر مارکیٹ کے قیام سے عوام کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، منصوبے سے سمگلنگ کی روک تھام کی جا سکے گی۔ وزیراعظم ہاؤس کا مزید کہنا ہے کہ سربراہان 100 میگاواٹ بجلی ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح بھی کریں گے، ٹرانسمیشن لائن وزیرِ اعظم کی ذاتی دلچسپی کے بدولت ریکارڈ مدت میں تعمیر ہوئی ہے۔ ٹرانسمیشن لائن کی تکمیل سے ایران کم لاگت بجلی کی مجموعی مقدار دو سو چار میگا واٹ ہو گئی۔

  • ایران کیساتھ فری ٹریڈ کو جلد حتمی شکل د یں ، شہبازشریف
  • ایران اور پاکستان مل کر دونوں ممالک کے عوام کے لیے ترقی و خوش حالی لا سکتے ہیں
  • ایرانی صدر سے مفید اور مثبت گفتگو ہوئی، تجاویز پر عمل درآمد کے لیے تیزی سے قدم اٹھائیں گے
  • بارڈر مارکیٹ کے قیام سے علاقے میں ترقی اور خوش حالی آئے گی، مستقبل میں ٹریڈ کے مراکز بنیں گے
  • ایران سے بجلی کی ٹرانسمیشن سے متعلق بہت گنجائش ہے،گوادر میں اب ایران سے روز سو میگا واٹ بجلی کی ترسیل ہو گی
  • شمسی توانائی کے حوالے پاکستان اور ایران کے وفود آئیں گے، اپنے بھائی ایرانی صدر کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے
  • وزیراعظم کا پشین میں پاک ایران بارڈر پر مشترکہ مارکیٹ کے افتتاح کے موقع پرتقریب سے خطاب

وزیرِ اعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے ساتھ بہت مفید اور مثبت گفتگو ہوئی، ایران کے ساتھ فری ٹریڈ کو جلد حتمی شکل دیں گے، ایران اور پاکستان مل کر دونوں ممالک کے عوام کے لیے ترقی و خوش حالی لا سکتے ہیں، ایران سے بجلی کی ٹرانسمیشن سے متعلق بہت گنجائش ہے،گوادر میں اب ایران سے روز سو میگا واٹ بجلی کی ترسیل ہو گی۔پشین میں پاک ایران بارڈر پر مشترکہ مارکیٹ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کی سرحد پر بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا گیا، بارڈر مارکیٹ کے قیام سے علاقے میں ترقی اور خوش حالی آئے گی، مستقبل میں ٹریڈ کے مراکز بنیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے بھائی ایرانی صدر کو پاکستان آنے کی دعوت دی، ایرانی صدر نے کہا ہے کہ وہ ضرور پاکستان آئیں گے۔شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران برادر اور ہمسایہ ممالک ہیں، دونوں ممالک کو تجارت، زرعات اور دیگر شعبوں میں تیزی سے آگے بڑھنا چاہیے۔وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ ایران سے بجلی کی ٹرانسمیشن سے متعلق بہت گنجائش ہے، اس میں مل کر آگے بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ سولر انرجی میں بہت گنجائش ہے، ہمیں تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، ایرانی صدر سے مفید اور مثبت گفتگو ہوئی، تجاویز پر عمل درآمد کے لیے تیزی سے قدم اٹھائیں گے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں اطراف کی مارکیٹ کا افتتاح کیا گیا، ایران اور پاکستان مل کر دونوں ممالک کے عوام کے لیے ترقی و خوش حالی لا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شمسی توانائی کے حوالے پاکستان اور ایران کے وفود آئیں گے، گوادر کے لیے 100 میگا واٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ بہت تاخیر کا شکار تھا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ گوادر کے لیے 100 میگا واٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ سرد خانے میں تھا، گوادر میں اب ایران سے روز سو میگا واٹ بجلی کی ترسیل ہو گی، جس کے ٹیرف کے لیے ایران سے بات کی جائے گی۔