زمان پارک میں آپریشن کی اجازت نہ مل سکی ، عمران خان نے شرائط رکھ دیں
حکومتی ٹیم کے ڈیڑھ گھنٹے جاری رہنے والے مذاکرات میں کمشنر لاہور نے دہشت گردوں کی لسٹ عمران خان کے حوالے کی
لاہور ( ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اورسابق وزیراعظم عمران خان نے زمان پارک میں آپریشن کیلئے شرائط عائد کردی۔تفصیلات کے مطابق نو مئی کیواقعات میں ملوث شرپسند عناصر کی گرفتاری کیلئے مذاکرات کے سلسلے میں حکومتی ٹیم چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد واپسی روانہ ہوگئی۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کیلئے جانیوالی حکومتی ٹیم میں کمشنر لاہورمحمد علی رندھاوا،ڈی سی لاہور رافعہ حیدر، ڈی آئی جی ، اوردیگر حکام شامل تھے۔حکومتی ٹیم نے مذاکرات کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو2200 دہشت گردوں کے بارے بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا، اور دہشت گردوں سے متعلق تمام شواہد زمان پارک انتظامیہ کے حوالے کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ فرارہوتے متعدد دہشت گردوں کویہاں سے پکڑا گیا، اورمتعدد شرپسندوں کو یہاں سے بھگایا گیا ہے۔تاہم عمران خان کی جانب سے پولیس اور انتظامیہ کوزمان پارک میں سرچ آپریشن کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ عمران خان نے سرچ آپریشن کے لیے شرائط رکھ دیں۔اس دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی لیگل ٹیم بھی زمان پارک میں موجود تھی،لیگل ٹیم پولیس سرچ وارنٹ دیکھ کر گھر کی تلاشی کی اجازت دے گی۔اس سے پہلے پنجاب کے نگران وزیراطلاعات عامرمیر نے کہا کہ عمران خان سے سرچ آپریشن کیلئے کل کا کوئی وقت طے کیا جائے گا، اندھیرے میں دہشت گردوں کوتلاش نہیں کیا جاسکتا ۔عامر میر کاکہنا تھا کہ زمان پارک سے نکلنے والے دہشت گردوں کوگرفتارکیا گیا، گرفتاردہشت گردوں کی موبائل لوکیشن عسکری ٹاورکی آئی تھی۔عمران خان کے سکیورٹی انچارج افتخار گھمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جب مرضی آئیں، عدالت کا آرڈر ساتھ لے آئیں، سرچ آپریشن کرنے کے لیے تعاون کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومتی ٹیم کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سرچ وارنٹ لیکرآ رہے ہیں، ٹیم کی طرف سے بتایا گیا کہ ہمارے علم میں ہے کہ کچھ شر پسند زمان پارک میں موجود ہیں، جب ٹیم خان صاحب کے گھر آئی تو ہم نے دروازے کھول دیئے۔افتخار گھمن نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ انٹیلی جنس کی اطلاعات حکومتی ٹیم کے پاس ہو، ٹیم کو محسوس ہوا کہ ابھی یہاں پر ایسا کچھ نہیں ہے، انہوں نے ہم سوالات بھی کیے، ہماری طرف سے بتایا گیا کہ یہاں پر ایسا کچھ نہیں ہے، حکومتی ٹیم کے ساتھ کوئی ٹی او آرز طے نہیں ہوئے۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں رینجرز کی معاونت سے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ملک بھر میں پرتشدد احتجاج شروع کر دیا۔اس دوران پی ٹی آئی کے بلاوئیوں نے جناح ہائوس ، فوجی تنصیبات اور سرکاری اور نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا۔ان شر پسندعناصر کی گرفتاری کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی لاہور میں رہائش گاہ زمان پارک میں آپریشن کیا جائے گا۔۔