• پنجاب بھر میں 9 مئی کو 138 مقدمات میں 500 سے زائد خواتین اس وقت مطلوب ہیں
  • فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین کسی رعایت کی مستحق نہیں، ہر صورت گرفتار کیا جائے گا

لاہور (ویب نیوز)

نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے مرد پولیس کو خواتین کی گرفتاری سے روک دیا اور حملوں میں ملوث خواتین کی گرفتاری لیڈیز پولیس کے ہمراہ یقینی بنانے کی ہدایت کی۔محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب بھر میں 9 مئی کو 138 مقدمات میں 500 سے زائد خواتین اس وقت مطلوب ہیں، فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا، فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین کسی رعایت کی مستحق نہیں۔نگراں وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ ان مقدمات میں ملوث خواتین کی گرفتاری لیڈیز پولیس کے ہمراہ یقینی بنائی جائے، کوشش کی جائے کہ گرفتار خواتین کو خواتین پولیس اسٹیشن میں رکھا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی)کی دفعات کے تحت درج ایف آئی آرز میں شامل خواتین کو بھی گرفتار کیا جائے گا، فوجی مقامات پر حملوں خاص طور پر جناح ہاؤس کے اندر اور باہر موجود خواتین سے لیڈیز پولیس اسٹیشن میں آکر خود گرفتاری دینے کی صورت میں رعایت برتنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔