ترکیہ انتخابات میں تاریخ رقم، رجب طیب اردوان نے واضح اکثریت حاصل کر لی
50 فیصد سے زائد ووٹ لیتے ہوئیاردوان 20 سالہ دور اقتدا مزید قائم رکھنے میں کامیاب
ووٹنگ کے دوران دلہا دلہن بھی عروسی لباس پہنے ووٹ ڈالنے پولنگ سٹیشن پہنچے،
ایک ترک شہری ہسپتال سے اسٹریچر پر ووٹ ڈالنے پہنچ گیا،
پولنگ سٹیشن میں موجود افراد کی تالیاں بجا کر مریض ووٹر کی حوصلہ افزائی۔
جگہ جگہ طیب اردگان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے ، جشن اور فتح کے نشان
انقرہ (ویب نیوز)
ترکیہ کے صدارتی انتخابات کے حتمی مرحلے میں ووٹرز کا جوش وخروش دیدنی تھا رجب طیب اردوان نے 50 فیصد سے زائد ووٹ لینے میں کامیاب ہوگئے۔جگہ جگہ طیب اردگان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے ، جشن اور فتح کے نشان ترکیہ میں صدارتی انتخابات کے حتمی مرحلے میں پولنگ کا سلسلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے سے 5 بجے تک جاری رہا ، صدارتی انتخاب میں ٹرن آٹ 85 فیصد سے زائد رہا۔ووٹنگ کے دوران دلہا دلہن بھی عروسی لباس پہنے ووٹ ڈالنے پولنگ سٹیشن پہنچے، جبکہ ترک شہری ہسپتال سے اسٹریچر پر ووٹ ڈالنے پہنچ گیا، پولنگ سٹیشن میں موجود افراد نے تالیاں بجا کر مریض ووٹر کی حوصلہ افزائی کی۔اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان اور ان کی اہلیہ امینہ اردوان نے استنبول میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا جبکہ ملت اتحاد کے صدارتی امیدوار اور رپبلکن پیپلز پارٹی کے چیئر مین کمال قلیچ دار اوغلو اور اہلیہ سیلوی قلیچ دار اوغلو نے دارالحکومت انقرہ میں ووٹ ڈالا ۔خیال رہے کہ ترکیہ میں 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ووٹر ٹرن آؤٹ 90 فیصد رہا تاہم کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے کے باعث صدر کا فیصلہ نہ ہو سکا۔پہلے مرحلے میں رجب طیب اردوان کو اپنے مخالف امیدوار پر 5 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی تھی تاہم وہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرپائے، وہ پہلے مرحلے میں 49.52 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ان کے مدمقابل اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 44.89 فیصد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور سنان اوغنان 5.17 فیصد ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے جب کہ پارلیمانی انتخابات میں رجب طیب اردوان کے اتحادی بلاک نے واضح اکثریت حاصل کر لی تھی۔