شہباز شریف نے آئندہ کے ترقیاتی منصوبوں میں صوبوں اور اتحادی جماعتوں کو مکمل اعتماد میں لینے کی ہدایت کردی

  آئندہ کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں  کے بارے  تما م شراکت داروں کی تجاویز کو شامل کیا جائے

وزیراعظم نے  سالہا سال سے پی ایس ڈی پی میں شامل  اپنی اہمیت برقرار نہ رکھنے والے منصوبے ترقیاتی پروگرام کے  دائرہ کار سے نکالنے کی بھی ہدایت کردی

نوجوانوں کی اعلی تعلیم کیلئے پاکستان اینڈامنٹ فنڈ قائم ،مفت لیپ ٹاپس کا پروگرام شامل کرنے وظائف و تعلیم کیلئے شفافیت اور میرٹ کے عنصر کو کلیدی اہمیت دی جائے

  کسان پیکج کے تحت شروع کئے گئے منصوبوں کے  لئے خصوصی رقوم مختص  کی جائیں

وزیراعظم کی پی ایس ڈی پی کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلی سطح  کے اجلاس میں وزارء اور متعلقہ حکام کو ہدایت

ا سلام آباد (ویب  نیوز)

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے معاشی ٹیم کو  آئندہ کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں  کے بارے میں صوبوں،سٹیک ہولڈرز اور اتحادی جماعتوں کو مکمل اعتماد میں لے کر انکی تجاویز کو شامل کرنے کی ہدایت کردی،وزیراعظم نے سالہا سال سے پی ایس ڈی پی میں شامل  اپنی اہمیت برقرار نہ رکھنے والے منصوبے  ترقیاتی پروگرام کے دائرہ کار سے نکالنے کی بھی ہدایت کردی جب کہ نوجوانوں کی اعلی تعلیم کیلئے پاکستان اینڈامنٹ فنڈ قائم ،مفت لیپ ٹاپس کا پروگرام شامل کرنے  وظائف و تعلیم کیلئے شفافیت اور میرٹ کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے اور کسان پیکج کے تحت شروع کئے گئے منصوبوں کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔وزیراعظم نے یہ ہدایات جمعہ کو اپنی  زیرِ صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلی سطح  کے اجلاس میں کیا ۔ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق  بجٹ 2023-24 کیلئے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں وفاقی وزراء  اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، رانا تنویر حسین، مشیر وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، معاونین خصوصی ملک احمد خان، عطا اللہ تارڑ، جہانزیب خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی ۔اجلاس کو پی ایس ڈی پی کے تحت جاری منصوبوں پر پیش رفت اور آئندہ مالی سال کیلئے منصوبوں کے حوالے سے تجاویز کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر بجٹ میں زرعی شعبے، قابل تجدید توانائی، نوجوانوں کیلئے اعلی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کے منصوبے ترقیاتی بجٹ کا اہم حصہ ہونگے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ آئی ٹی شعبے کی ترقی اور برآمدات میں اضافے کیلئے بھی منصوبے بجٹ کا حصہ ہونگے ۔علاوہ ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال میں وزیرِ اعظم کے کسان پیکج اور با اختیار نوجوان پروگرام کے ثمرات عوام تک پہنچائے گئے. اس حوالے سے 60 ہزار نوجوانوں کی اس وقت مختلف سرکاری ترقیاتی منصوبوں میں انٹرنشپ فراہم کی جاری ہے جبکہ گندم کی گزشتہ دس سال کی نسبت ریکارڈ پیداوار حاصل ہوئی.وزیرِ اعظم نے بجٹ 2023-24 کے ترقیاتی منصوبوں میں ملکی درآمدات کا متبادل فراہم کرنے، برآمدات بڑھانے اور مختلف شعبوں کی جدت کے منصوبوں کو ترجیح دینے کی واضح ہدایات جاری کیں۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ بجٹ میں پی ایس ڈی پی میں نوجوانوں کی ترقی کیلئے خصوصی طور پر رقم مختص کی جائے،نوجوانوں کو اعلی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور باوقار روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے بجٹ میں اقدامات شامل کئے جائیں۔وزیرِ اعظم نے  ہدایت کی کہ نوجوانوں کی اعلی تعلیم کیلئے پاکستان اینڈامنٹ فنڈ قائم کیا جائے، اسی طرح بجٹ میں باصلاحیت اور حسن کارکردگی کے حامل طلبا اور طالبات کو آئی ٹی کے ہنر سے لیس کرنے کیلئے مفت لیپ ٹاپس کا پروگرام شامل کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اینڈامنٹ فنڈ سے نوجوانوں کو اعلی و پیشہ ورانہ تعلیم اور آئی ٹی میں مہارت کی تربیت دی جائے گی۔. وزیرِ اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ وظائف و تعلیم کیلئے شفافیت اور میرٹ کے عنصر کو کلیدی اہمیت دی جائے اور بجٹ میں آئی ٹی کے فروغ کیلئے منصوبے شامل کئے جائیں۔ وزیراعظم  نے کسان پیکیج کے تحت شروع کئے گئے منصوبے جاری رکھنے، قابل تجدید توانائی کے منصوبے شامل اور پن بجلی کے منصوبوں اور توانائی کے شعبے کی جدت کیلئے بجٹ میں خصوصی رقوم مختص کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔وزیرِ اعظم  نے کہا کہ ایسے منصوبے جو سست روی کا شکار ہو کر سالہا سال سے پی ایس ڈی پی میں شامل ہیں اور اپنی اہمیت کھو چکے ہیں انہیں اس کے دائرہ کار سے نکالا جائے ۔وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کو شامل کرتے وقت صوبوں، متعلقہ شعبے کے سٹیک ہولڈرز اور اتحادی جماعتوں کو مکمل اعتماد میں لے کر انکی تجاویز کو شامل کیا جائے۔