• پیپلزپارٹی کاچیئرمین سینیٹ کی بھاری  مراعات کے بل کی قومی اسمبلی میں مخالفت کا اعلان
  • جن ارکان سے دستخط کروائے گئے انہیں مراعاتی بل نہیں دکھایا گیا۔سلیم مانڈوی وال
  • سینیٹ ارکان سے مراعاتی بل کی آخری صفحے پر دستخط لئے گئے اور تفصیلات سے لاعلم رکھا گیا
  • اُ سی روز سے  بل تلاش کررہا ہوں مگر تاحال یہ بل مجھے نہیں مل سکا ہے ۔
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئر مین کی میڈیا سے بات چیت

اسلام آباد  (ویب نیوز)

  پیپلزپارٹی نے چیئرمین و سابق چیئرمین سینیٹ کی بھاری مراعات کے بل کی قومی اسمبلی میں مخالفت کا اعلان کردیا تاحال سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئر مین  و سابق ڈپٹی چیئرمین  سینیٹ سیلم مانڈوی والا  کو تلاش کے باجود یہ بل نہیں مل سکا ہے ۔  منگل کو پارلیمینٹ ہاؤ س میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ  بل پر چالیس سے زائد سینیٹ ارکان کے دستخط کروائے گئیابل پر ہماری اور دوسری جماعتوں کے ارکان سے دستخط کروائے گئے۔جن ارکان سے دستخط کروائے گئے انہیں مراعاتی بل نہیں دکھایا گیا۔سلیم مانڈوی والا کے مطابق سینیٹ ارکان سے مراعاتی بل کی آخری صفحے پر دستخط لئے گئے اور مندرجات سے لاعلم رکھا گیا ۔ بل کے حوالے سے مراعات کا معاملہ سامنے آیا تو بہت شرمندگی ہوئی۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ جو بل منظور کروائے گئے ان میں مراعات صرف چیئرمین سینیٹ کے لئے ہیں،ارکان کے لئے نہیں۔احیرت ہے کہ چیئرمین کے ساتھ اسپیکر قومی اسمبلی کا نام بھی شامل کردیا گیا۔پہلے 8ملازم ملتے تھے جنہیں اب بڑھا کر 12کردیا گیا۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پارٹی کے بعض سیئنر ارکان کے دستخط دیکھ کر ارکان نے حمایت کردی تاہم انھیں بھی تفصیلات کا علم نہیں تھا۔ اب پیپلزپارٹی  قومی اسمبلی میں اس کی بھرپورمخافت کرے گی اور وہاں اس بل کو اس صورت میں  منظور نہیں ہونے دیں گے میں اسی روز سے بل تلاش کررہا ہوں مگر تاحال یہ بل مجھے نہیں مل سکا ہے ۔

  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین سینیٹ کی بھاری مراعات کے  بل کی قومی اسمبلی میں مزاحمت کا اعلان
  • مجوزہ قانون کے تحت چئیرمین سینیٹ پرواز نہ ملنے پر چارٹرجہاز اور ہیلی کاپٹر کی سہولت حاصل کرسکے گا
  • مراعاتی بل کا  سن کر میرے ہاتھ پیر ٹھنڈے پڑگئے ہمیں لاعلم رکھا گیا  ۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منگل کو نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمینٹ ہاؤس میں ہوا۔کمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کی کروڑوں روپے کی بھاری مراعات اور الاونسز سے متعلق منظور بل کی مخالفت اور نوٹس لیتے  ہوئے  قومی اسمبلی میں اس کی مزاحمت کا اعلان کردیا ۔سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے  مراعاتی بل پر بطور رکن شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بل کا  سن کر میرے ہاتھ پیر ٹھنڈے ہوگئے تاحال مجھے یہ بل نہیں مل سکا ہے ۔ نور عالم نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ  قانون کے تحت چئیرمین سینیٹ  پرواز نہ ملنے پر جہاز چارٹر کرسکے گا ہیل کاپٹر کی سہولت حاصل کرسکے گا ۔ایسی مراعات کا معاملہ پہلے کبھی نہ دیکھا اور مراعات کا جو بل منظور کیا گیا وہ ملک سے زیادتی ہے۔ نور عالم نے کہا کہ  ملک کے غریب عوام سے ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔اب چیئرمین کے اہل خانہ کو بھی تاحیات مراعات ملیں گی اور ان کی فیملی اس جہاز میں سفر کرسکے گی۔ججز سے بھی کہتے ہیں کہ اپنی تنخواہیں کم کریں۔قانون آرہا ہے کہ  چیئرمین سینیٹ تاحیات یہاں ملک سے باہر بھی علاج کراسکیں گے۔ سہولت دینی ہیں تو مجموعی طور ارکان پارلیمینٹ کو دی جائیں  انھیں گریڈ بائیس کا درجہ حاصل ہے اس کے مطابق تنخواہ اور مراعات ہونی چاہیں  انھوں نے واضح کیا کہ جہاں ریاست کے پیسے لگے ہوں ان تمام معاملات کو پی اے سی میں اٹھا سکتے ہیں۔ شیخ روحیل اصغر نے  بل کی مزمت کرتے  ہوئے  مخالفت کی ۔سید غلام مصطفی نے کہا کہ  اب چیئرمین کے ایڈاپٹڈ(لے پالک)بچوں کو بھی مراعات ملیں گی۔  اجلاس میں نادرا اسمارٹ کارڈ، آئیرس اور مردم شماری ٹیبلیٹس کی خریداری میں اربوں روپے کرپشن کا انکشاف ہوا ہے سابق چیئرمین  سمیت نادرا کے  بعض حاضر سروس اعلی افسران کرپشن میں ملوث قرار دے دیئے گئے ۔نادرا اسمارٹ کارڈ، آئیرس اور مردم شماری ٹیبلیٹس خریداری میں 14 ارب روپے کی  بے ضابطگیوں کی نشادہی کی گئی  ہے ۔حکام نے بتایا کہ  سابق چیئرمین نادرا کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے ،انکوائری کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔ پی اے سی ارکان نے مطالبہ کیا کہ  انکوائری مکمل ہونے تک ملوث افسران کو عہدوں سے ہٹانا چاہیے، نورعالم خان نے کہا کہ صرف چیئرمین نادرا نے استعفی دیا، دیگر افسران عہدوں پر کام کر رہے ہیں، سیکریٹری داخلہ کو کہا تھا کہ ملوث افسران کو معطل کیا جائے مگر سیکریٹری داخلہ نے ہاتھ کھڑے کردیے، وہ بے بس نظر آئے، ا س  معاملے میں سفارش کرنے والوں کے نام سامنے لے آوں گا۔مجھے ایک خط کے ذریعے نادرا میں کرپشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے،  پی اے سی نے خط ارکان کمیٹی اور میڈیا کو فراہم کر دیا۔خط میں سابق چیئرمین نادراسمیت نادرا اور این ٹی ایل کے متعدد افسران کی کرپشن کی نشاندہی  کی گئی ہے نادرا ٹیکنالوجیز لیمیٹڈ کو من پسند افراد بھرتی کرنے کیلئے استعمال کیا گیا ،بھرتی کیے گئے من پسند افراد نے کرپشن میں افسران کی مدد کی یہ  خط میں الزام عائد کیا گیا ہے۔اجلاس میں وزارت ریلوے کے حسابات کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے قیمتی اراضی کو لیز پر دینے کے سلسلے میں پالیسی طلب کر لی گئی ۔ اجلاس کے بعد نور عالم خان نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی بھاری مراعات  کے بل کی قومی اسمبلی میں مزاحمت کی جائے گی وہاں اسے منظور نہیں ہونے دیں گے بدترین مہنگائی میں اس قسم کی قانون سازی کا کوئی جواز نہیں ہے ۔