• دریائے راوی میں بھارت سے چھوڑا جانے والا 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا لاہور کی جانب بڑھ رہا ہے

لاہور/کوہلو (ویب نیوز)

ملک میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا، بھارت کی جانب سے چھوڑے جانے والے سیلابی ریلوں سے قصور اور اوکاڑہ کے متعدد دیہات بھی زیر آب آگئے ہیں،ادھر بلوچستان میں بارشوں کے باعث کوہلو، دکی اور ملحقہ نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ قصور میں دریائے ستلج سے منسلک 15 دیہات زیر آب آگئے، بہاولپور کے مقام پر بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔گنڈا سنگھ والا اور ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، قصور اور اوکاڑہ کے متعدد دیہات بھی زیر آب آگئے ہیں، پی ڈی ایم اے نے گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ادھر دریائے راوی میں بھارت سے چھوڑا جانے والا 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا شکر گڑھ کے سرحدی گاؤں جلالہ، کوٹ نیناں، بھیکو چک، جرمیاں، کرتار پور اور جسڑ سے ہوتا ہوا لاہور کی جانب بڑھ رہا ہے۔ادھر بلوچستان میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں کوہلو، دکی اور ملحقہ نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کوہلو اور گرد و نواح میں گرج چمک اور تیز ہواں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی رہی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دکی اور ملحقہ علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ محکمہ موسمیات نے کو بارکھان، موسی خیل،کوہلو ، لورالائی، ژوب، قلات، پنجگور، آواران اور خضدار میں بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ دوسری جانب بلوچستان کے علاقوں دالبندین اورنوکنڈی میں شدید گرمی پڑی اور درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔