دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند، متعدد دیہات زبرآب آگئے، الرٹ جاری
پانی کے تیز بہا ئوکی وجہ سے متعدد حفاظتی بند ٹوٹ گئے، سیلابی پانی سے ہزاروں ایکڑ قیمتی فصلیں تباہ ہوگئیں
درجنوں رہائشی ڈیرے، آبادیوں کو شدید نقصان پہنچا،متاثرہ علاقوں کے ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی جاری
ستلج اور راوی دونوں میں پانی کے باعث ضلعی انتظامیہ پھنس گئی، کیمپوں، ریسکیو اہلکاروں کو تعینات کرنا بھی مسئلہ بن گیا
قصور، بہاولنگر(ویب نیوز)
دریائے ستلج کے تیور پھر بدلنے لگے، ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح ایک بار پھر 20 فٹ تک بلند ہوگئی۔دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہائو 65 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا، دریا بپھرنے سے متعدد دیہات پانی میں ڈوب گئے جس کے باعث الرٹ جاری کر دیا گیا، ستلج اور راوی دونوں میں پانی کے باعث ضلعی انتظامیہ پھنس گئی، کیمپوں، ریسکیو اہلکاروں کو تعینات کرنا بھی مسئلہ بن گیا۔ضلع بہاولنگر میں ہیڈسلیمانکی پر نچلے درجے کے سیلاب کے باعث دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں پھر سے اضافہ ہونے لگا، ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی میں اضافے کے ساتھ آمد 57196اور اخراج 46186 کیوسک ہو گیا ہے۔ضلع بہاولنگر کی حدود میں نچلے درجے کے سیلاب سے تین تحصیلیں بری طرح متاثر ہوئیں، پانی کے تیز بہا ئوکی وجہ سے متعدد حفاظتی بند ٹوٹ گئے، سیلابی پانی سے ہزاروں ایکڑ قیمتی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں، درجنوں رہائشی ڈیرے، آبادیوں کو شدید نقصان پہنچا۔متاثرہ علاقوں کے ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے، سیلابی پانی کی وجہ سے فصلیں اور مکان زیر آب آنے سے لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں، سیلابی پانی سے موضع عاکوکا ، ماڑی میاں صاحب، سنتیکا ، بہادرکا ، چاویکا اور دیگر مواضعات میں دریائی کٹا ئوجاری ہے۔احمد پور شرقیہ میں بھی دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں 6 فٹ تک اضافہ ہوا ہے، پتن ایمن والہ کے قریب وسیع پیمانے پر فصلیں زیر آب آگئیں۔دریائے ستلج اور دریائے چناب کا پانی ہیڈ پنجند سے گزرنے پر ہیڈ پنجند پر بھی پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد 40 ہزار 2 سو 85 کیوسک ہے، جبکہ پانی کا اخراج 30 ہزار 5 سو 85 کیوسک ہے۔