یوم عاشور: ہر طرف یا حسین یا حسین کی صدائیں، شہدائے کربلا کو سلام پیش کیا گیا
10 محرم کا مرکزی جلوس لاہور کی نثار حویلی سے برآمد ہوا، جلوس میں ہزاروں عزادار شریک ہیں
نشتر پارک میں یومِ عاشور کی مجلس ہوئی جس سے علامہ سید شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا جس کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوا۔
لاہور، کراچی، کوئٹہ (ویب نیوز)
نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے رفقا کی اسلام کی سربلندی اور حق وصداقت کے لئے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشور آج 10 محرم الحرام کو مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا ۔
یوم عاشور پر ملک بھر میں مجالس عزا کے دوران علمائے کرام اور ذاکرین نے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلوؤں سے عزاداروں کو آگاہ کیا۔
10 محرم کا مرکزی جلوس لاہور کی نثار حویلی سے برآمد ہوا، جلوس میں ہزاروں عزادار شریک ہیں، حضرت امام حسینؓ کے بیٹے حضرت علی اکبرؓ کی آخری اذان کا تذکرہ اور نبیؐ کے گھرانے پر مظالم کے غم میں زنجیروں کا ماتم ہوا۔
لاہور سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس مغرب کے بعد گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
مرکزی جلوس کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جلوس کے روٹ کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کئے گئے ہیں، مرکزی جلوس کی 395 سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، مرکزی جلوس کی مانیٹرنگ کیلئے3 آپریشن روم قائم کئے گئے ہیں۔
جلوس کی سکیورٹی پر 11 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، مرکزی جلوس کے داخلی راستے پر پانچ مقامات پر تلاشی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
کراچی میں عاشورہ کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگیا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔
نشتر پارک میں یومِ عاشور کی مجلس ہوئی جس سے علامہ سید شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا جس کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوا۔
مرکزی جلوس میں عزاداروں کی جانب سے غم حسین میں نوحہ خوانی اور ماتم کا سلسلہ جاری ہے، جلوس کے راستوں میں پانی اور دودھ کی سبیلیں لگائی گئی ہیں، جبکہ نیاز و تبرک بھی تقسیم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، پشاور اور کوئٹہ میں بھی 10 محرم کے جلوس برآمد ہوئے۔
جلوسوں کے اختتام پر مجالس شام غریباں منعقد ہوں گی، جن میں امام عالی مقامؓ، ان کے عزیزوں اور ساتھیوں کی شہادت کے بعد نبیؐ کے گھرانے کی خواتین پر مظالم بیان ہوں گے۔
کوئٹہ میں دسویں محرم الحرام کا جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوگیا جو نماز مغرب پر دوبارہ علمدار روڈ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔
جلوس کیلئے شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں جس کیلئے پولیس اور ایف سی کے 8 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، جلوس کی کیمروں سے اور فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے، شہر میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون سروس بند ہے۔
بہاولپور میں مرکزی جلوس امام بارگاہ شیعہ جامع محلہ چاہ فتح خان سے برآمد ہوا ہے۔
بہاولپور میں یومِ عاشور کے موقع پر 112 جلوس برآمد ہوں گے اور 32 مجالس عزا ہوں گی۔
ہنزہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس گنش کمپلکس سے برآمد ہوگیا، مرکزی جلوس کے کے ایچ سے ہوتا ہوا علی آباد میں اختتام پذیر ہوگا۔
میرپور آزاد کشمیر میں بھی عاشورہ کا مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ بیت العزن سے برآمد ہوا، جلوس روایتی راستوں سے ہو کر واپس امام بارگاہ بیت العزن پر اختتام پذیر ہوگا۔
یوم عاشورہ کے مرکزی جلوس کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
یوم عاشور پر لوگوں نے قبرستانوں کا رخ کیا
یوم عاشور کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد شہر خاموشاں پہنچ گئی جہاں انہوں نے اپنے پیاروں کی قبروں کی لپائی کی اور پھول ڈالنے کے بعد مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔
حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے میدان کربلا میں 10 محرم الحرام کو اسلام کی بقاء کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایسی مثال قائم کی جس نے رہتی دنیا تک حق اور باطل کے درمیان واضح حد قائم کر دی، آج فرزندان اسلام انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
یوم عاشور پر جہاں شہدائے کربلا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے، وہیں بچھڑنے والوں کی یاد اپنوں کو شہر خاموشاں کھینچ لائی ہے، شہریوں نے اپنے پیاروں کی قبروں کی مرمت کی اور گل پاشی کے بعد ان کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر کمسن بچے بھی بڑوں کے ساتھ اپنے بزرگوں، عزیزوں، دوستوں اور رشتہ داروں کی آخری آرام گاہوں کے قریب بیٹھے درود و تسبیح کرتے رہے۔
واضح رہے کہ یوم عاشور پر قبرستان جانے کی روایت بہت پرانی ہے، لوگ یوم عاشور پر اپنے رشتہ داروں کی قبروں پر خصوصی طور پر حاضری دیتے ہیں۔