بھارت کی آبی جارحیت
35برس بعد ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک تک پہنچ کیا،انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ
محسن نقوی کی صورتحال کا جائزہ لینے تلوار پوسٹ آمد،متاثرہ علاقوں کا دورہ ، فلڈ ریلیف کیمپ اور سرحدی دیہات میں سیلاب متاثرین سے ملاقات
متاثرہ علاقوں سے لوگوں کا انخلاء ہر صورت یقینی بنایا جائے،لوگوں کی زندگیوں کا تحفظ پہلی ترجیح ہے:محسن نقوی
لاہور (ویب نیوز)
بھارت کی آبی جارحیت ،ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ـعلاقے میں انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئیـنگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی صورتحال کا جائزہ لینے تلوار پوسٹ گنڈا سنگھ والا پہنچ گئے ـوزیر اعلی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور فلڈ ریلیف کیمپ اور گنڈا سنگھ والا کے سرحدی دیہات میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کیـمحسن نقوی نے فلڈ ریلیف کیمپ کا معائنہ کیا اور گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیااورمتاثرین کے لئے کھانے پینے کا مناسب انتظام کرنے کی ہدایت کیـمحسن نقوی نے کہا کہ مویشیوں کے لئے چارے کا بھی انتظام کیا جائے۔ لوگوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔وزیر اعلی محسن نقوی نے کہا کہ 35 برس بعد دریائے ستلج میں 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک ریکارڈ پانی آیا۔متاثرہ علاقوں سے لوگوں کا انخلاء ہر صورت یقینی بنایا جائے۔لوگوں کی زندگیوں کا تحفظ پہلی ترجیح ہے۔ کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ وزیراعلی محسن نقوی نے محکمہ آبپاشی کے جاں بحق بیلدار کے لواحقین کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیاـ وزیر اعلی محسن نقوی نے سیکرٹری آبپاشی کو ہدایت کی کہ حفاظتی بند مضبوط بنانے کے لئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ محسن نقوی نے گزشتہ 3 روز میں فلڈ ریلیف سرگرمیوں میں مصروف انتظامیہ،پولیس اور محکمہ آبپاشی کے افسروں اور ملازمین کی کارکردگی کو سراہا اور شاباش دی ۔وزیر اعلی محسن نقوی کو دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئیـبریفنگ میں بتایا گیا کہ 7800 لوگوں کا انخلاء کیا گیا ہے جبکہ 660 مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات و لوکل گورنمنٹ عامر میر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری آبپاشی، کمشنر لاہور ڈویژن، آر پی او، ڈی جی ریسکیو1122، ڈپٹی کمشنر قصور، ڈی پی او اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے