• نارووال میں دریائے راوی میں بھارت سے آنے والا ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی کا ریلا جسڑ سے آگے نکل گیا
  • سڑکیں ڈوب گئیں، کئی دیہات کا زمینی راستہ منقطع ہونے سے لوگ پھنس کر رہ گئے، پاکپتن کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے
  • پاکپتن میںبہاؤ ایک لاکھ 7 ہزار کیوسک ہوگیا، زمینی کٹاؤجاری ہے، 10 دیہات کیلئے وارننگ جاری کردی گئی، 9 فلڈ کیمپ بھی قائم کردیئے گئے
  • ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دریائے راوی میں 25 ہزار کیوسک کا آبی ریلا ہیڈ سدھنائی کے قریب پہنچ گیا، ضلعی انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کردیا

نارووال/ ٹوبہ ٹیک سنگھ / پاکپتن (ویب نیوز)

بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا پانی گنڈا سنگھ والا پہنچنا شروع ہوگیا، ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر بہا ؤ60 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا، درجنوں دیہات متاثر ہورہے ہیں، چناب میں تریموں بیراج جھنگ کے ریلے میں مزید شدت ریکارڈ کی گئی، ریلے کا حجم 93 ہزار 500 کیوسک تک پہنچ گیا۔نارووال میں دریائے راوی میں بھارت سے آنے والا ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی کا ریلا جسڑ سے آگے نکل گیا مگر جھن مان سنگھ، دھاریوال کے کاشتکار نقصانات میں گھرے ہوئے ہے، چاول اور مکئی کی فصل متاثر ہوئی ہے۔کسانوں کا کہنا ے کہ سیکڑوں ایکڑ پر مکئی اور چاول کی فصل تباہ ہوگئی، حفاظتی بند مضبوط کیا جائے۔دوسری جانب بھارت کے علاقے ہریکے، فیروز پور سے چھوڑا گیا پانی گنڈا سنگھ والا پہنچنا شروع ہوگیا، ہیڈ گنڈا سنگھ والا میں پانی کا بہا ؤ60ہزار کیوسک ہے، قریبی درجنوں دیہات متاثر ہورہے ہیں، فصلوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے۔رپورٹ کے مطابق چندا سنگھ، دھوپ سڑی، حاکووالا، فتوہی والا، رجی والا کی سڑکیں ڈوب گئیں، کئی دیہات کا زمینی راستہ منقطع ہونے سے لوگ پھنس کر رہ گئے۔جھنگ میں دریائے چناب کا بڑا آبی ریلا تریموں کے مقام سے گزر رہا ہے، سیلاب سے تیار فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، سبزیوں کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا۔شکر گڑھ کے سرحدی گاؤں جلالہ شریف کے مقام پر مکئی، باجرا، کماد اور کریلے کی فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔انیس سو اٹھاسی کے بعد دریائے ستلج میں چھوڑے گئے پانی کے سب سے بڑے ریلے کے نتیجے میں پاکپتن کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، بہاؤ ایک لاکھ 7 ہزار کیوسک ہوگیا، زمینی کٹاؤجاری ہے، 10 دیہات کیلئے وارننگ جاری کردی گئی، 9 فلڈ کیمپ بھی قائم کردیئے گئے ہیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دریائے راوی میں 25 ہزار کیوسک کا آبی ریلا ہیڈ سدھنائی کے قریب پہنچ گیا، ضلعی انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کردیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ دریائے راوی میں نچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے، دریائے راوی کے اطراف رہنے والے شہری فوری علاقہ خالی کر دیں، دریا کے کنارے رہنے والے افراد کیمپس میں آجائیں۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ کیمپ میں آنے والے افراد کو جانوروں کیلئے چارہ بھی دیں گے، ادویات اور خوراک بھی فلڈ ریلیف کیمپوں میں پہنچا دی گئی ہیں۔ دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل کم ہونے لگی، چنیوٹ کے مقام پر پانی کا بہاؤ صرف 60 ہزار کیوسک رہ گیا، میرپور ماتھیلو میں کنڈیر نہر میں 30 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، کپاس اور دھان کی فصل زیر آب آگئی، کاشتکار مدد کیلئے محکمہ آبپاشی کے عملے کے منتظر ہیں۔ چنیوٹ میں دریائے چناب کے کٹا سے سینکڑوں ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ہیں، پانی کی سطح کم ہوتے ہی نقل مکانی کرنے والے سیلاب متاثرین کی واپسی شروع ہوجائے گی۔ چنیوٹ میں پانی کی سطح مسلسل کمی کے بعد 50 ہزار کیوسک پر آگئی، ضلع بھر میں 35 مواضع کی سینکڑوں ایکڑ کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں، دریائے چناب میں سیلاب سے کماد، مونجی، مکئی اور چارہ جات کی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔