جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل نئی دہلی فوجی چھاونی میں بدل رہا ہے
سکھ فار جسٹس نامی تنظیم نے دہلی میٹرو اسٹیشنز پر خالصتان کے نعرے لکھ دیے
نئی دہلی(ویب نیوز )
دنیا کے 20 بڑے معاشی ترقی کے حامل ممالک کی تنظیم جی 20 کا سربراہی اجلاس 9 اور 10ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہوگا۔جی 20 کا سربراہی اجلاس کے سلسلے میں سیکوروٹی کے نام پرنئی دہلی کو فوجی چھاونی میں بدلا جا رہا ہے ۔ بھارت ایسے موقع پرجی 20 کا سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جب بھارتی اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک ، مسلم کش پالیسیوں اور جموں وکشمیر بارے بھارتی حکومت کے متنازعہ اقدامات پر بھارتی حکومت تنقید کی زد میں ہے ۔بھارت نے22 مئی کو سری نگر میں جی۔ 20کے سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کے اجلاس بلا کر دنیا کو تنازعہ کشمیر کے بارے میں دھوکہ دینے کی کوشش کی تھی ۔ یاد رہے جی 20 میں امریکہ،چین،برطانیہ، روس، فرانس، جرمنی، کینیڈا،آسٹریلیا، برازیل،ہندوستان، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جمہوریہ کوریا، میکسیکو، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی،ارجنٹینا اور یورپی یونین شامل ہیں ۔ بھارتی وزارت خارجہ نے منگل کو اعلان کیا تھاکہ ہندوستان اپنی صدارت میں جی بیس سربراہی اجلاس میںہندوستان، بنگلہ دیش، مصر، ماریشس، نیدرلینڈ، نائجیریا، عمان، سنگاپور، اسپین اور متحدہ عرب امارت کو مہمان ممالک کے طور پر مدعو کرے گا۔مجموعی طور پر، جی20 عالمی جی ڈی پی کا 85 فیصد، بین الاقوامی تجارت کا 75 فیصد اور عالمی آبادی کا دو تہائی حصہ رکھتا ہے، جو اسے بین الاقوامی اقتصادی تعاون کا سب سے بڑا فورم بناتا ہے۔ نئی دہلی میں جی 20 کا سربراہی اجلاس سے قبل دہلی میں کئی میٹرواسٹیشنوں کی دیواروں پر خالصتان کی تائید میں اور وزیراعظم نریندر مودی کی مخالفت میں نعرے دکھائی دئیے۔ پولیس کے مطابق سکھ فار جسٹس ( ایس جے ایف) بامی تنظیم نے 7 میٹرواسٹیشنوں میں نعرے لکھے ہیں۔شیواجی پارک پشچھم وہار ادیوگ نگرمہاراجہ سورج مل اسٹیڈیم پنجابی باغ اور ننگلوئی میٹرواسٹیشن کی دیواروں پر نعرے تحریر کئے گئے جن میں ہندوستان کے اقتدارِ اعلی کو چیلنج کیاگیا۔دیواروں پر اسپرے پینٹس سے دہلی بنے گا خالصتان اور خالصتان ریفرنڈم زندہ باد جیسے نعرے لکھے گئے۔