- چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ بنتا ہی نہیں،سیاسی انتقام کیلئے سائفر کیس بنایا گیا،وکلاء
- عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ستمبر کو جواب طلب کر لیا
اٹک (ویب نیوز)
سائفرکیس چئیرمین پی ٹی آئی کے ریمانڈ میں14دن کی توسیع کردی گئی۔اٹک جیل میں خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات نے ایف آئی اے کی طرف سے درج سائفر کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف سائفر کیس کی سماعت ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کے دفتر میں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر اٹک جیل میں پیش ہوئے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت کے سامنے لایا گیا اور حاضری لگائی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی اور کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت بعد ازگر فتاری دائر کی اور ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا ء نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ بنتا ہی نہیں۔ وکلا نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے سیاسی انتقام کیلئے سائفر کیس بنایا گیا، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ستمبر کو جواب طلب کر لیا، ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر اور پی ٹی آئی وکلا درخواستِ ضمانت پر دلائل دیں گے۔عدالت نے حاضری لگانے کے بعد عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی۔ قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی کی 5 قانونی ٹیم سائفر کیس کی سماعت کے لیے اٹک جیل پہنچی، پی ٹی آئی کی نعیم پنجوتھا، سلمان صفدر، انتظار پنجوتھا، علی اعجاز بٹر اور عمیر نیازی بھی قانونی شامل تھے۔ پولیس نے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کو اٹک جیل کے اندر جانے سے روک دیا اور کہا کہ لیگل ٹیم کا کوئی ایک فرد اندر جا سکتا ہے تاہم پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم اسرار ہے کہ پوری لیگل ٹیم کو اٹک جیل کے اندر جانے کی اجازت دی جائے تاہم بعد ازاں جیل سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کو اٹک جیل میں جانے کی اجازت مل گئی۔