کینیڈین حکام کی بھارتی ہندؤں کو کینیڈا چھوڑنے کے بیان کی مذمت

ہندو کینیڈینوں کے خلاف نفرت انگیز بیان ہماری اقدار کے خلاف ہے

جارحیت، نفرت، ڈرانے دھمکانے یا خوف پھیلانے کی کینیڈا میں کوئی جگہ نہیں،ڈومینک لی بلینک

بھارت ہردیپ سنگھ نجرکے قتل میں ملوث ہے، عالمی خفیہ ایجنسی کی تصدیق

بھارت قتل تحقیقات میں کینیڈا سے تعاون کرے،بھارت یہ یقینی بنائے کہ واقعہ میں ملوث افراد کا احتساب کیا جائے.. امریکہ

ٹورنٹو(ویب  نیوز)

کینیڈا کے حکام اور سیاستدانوں نے بھارتی ہندؤں کو کینیڈا چھوڑنے کے بیان کی مذمت کی ہے۔کینیڈا کے وزیر ڈومینک لی بلینک کا کہنا ہے کہ ہندو کینیڈینوں کے خلاف نفرت انگیز بیان ہماری اقدار کے خلاف ہے۔ جارحیت، نفرت، ڈرانے دھمکانے یا خوف پھیلانے کی کینیڈا میں کوئی جگہ نہیں۔واضح رہے کہ سکھ فار جسٹس گروپ کے رہنما گروپتون سنگھ پنن نے بھارتی ہندؤں کو کینیڈا چھوڑنے کا کہا تھا۔علاوہ ازیں کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک مرتبہ پھر بھارت پر کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام عائد کیا ہے لیکن انہوں نے بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق شواہد عام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری جانب کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ بھارت کے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات کینیڈا میں بھارتی سفارتکاروں کی نگرانی اور ایک اہم اتحادی ملک کی جانب سے فراہم کردہ انٹیلی جنس معلومات پر مبنی ہیں۔

بھارت ہردیپ سنگھ نجرکے قتل میں ملوث ہے، عالمی خفیہ ایجنسی کی تصدیق

 عالمی خفیہ ایجنسی نے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی۔امریکا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور کینیڈا پر مشتمل فائیو آئیز نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ بھارت کینیڈا کے شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہے۔فائیو آئیز تنظیم کے رکن ممالک کی خفیہ ایجنسیاں دہشتگردی سے متعلق معلومات ایک دوسرے سے فوری طور پر شئیر کرتی ہیں۔ فائیو آئیز نے بھی متعدد شواہد کے ساتھ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔فائیو آئیز کے افسر نے بھارتی سفارتکاروں اور افسران کی بات چیت کو لیک کیا جس میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ کینیڈا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مکمل تحقیقات  کے بعد یہ دعوی کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کا قتل کینیڈا میں متعین  بھارتی انٹیلی جنس کے اسٹیشن چیف کی نگرانی میں ہوا۔کینیڈا  اپنے موقف پر ڈٹا رہا تو امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ کے لئے مشکل ہو گا کہ صرف بھارت کو راضی رکھنے کے لیے اپنے دیرینہ اتحادی کو نظرانداز کریں۔

بھارت قتل تحقیقات میں کینیڈا سے تعاون کرے، امریکہ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کینیڈین شہری کے قتل میں ملوث بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا سے تعاون کرے۔ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارت یہ یقینی بنائے کہ واقعہ میں ملوث افراد کا احتساب کیا جائے۔ بلنکن کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر بھارت اور کینیڈا سے قریبی رابطے میں ہیں، یہ اہم ہے کہ تحقیقات مکمل ہوں اور ان کا نتیجہ نکلے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا بین الاقوامی جبر کو بہت زیادہ سنجیدگی سے لیتا ہے، یہ عالمی نظام کے لیے اہم ہے کہ اگر کوئی ملک بین الاقوامی جبر میں ملوث ہونا چاہتا ہو تو وہ ایسا نہ کرے۔