وفاقی حکومت کی نیب ترامیم فیصلے کیخلاف پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت پہلی اپیل سپریم کورٹ میں دائر
سپریم کورٹ فیصلے سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے، نیب ترامیم سے کسی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی
قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمان کے اختیار سے تجاوز ہے،درخواست میں موقف
اسلام آباد( ویب نیوز)
وفاقی حکومت نے نیب ترامیم فیصلے کیخلاف پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت پہلی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کر دی ۔وفاق کی جانب سے مخدوم علی خان نے اپیل دائر کی جس میں نیب ترامیم کے خلاف فیصلہ کالعدم قرار دینے اور عدالت سے نیب ترامیم کو بحال کرنے کی استدعا کی گئی ۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے، نیب ترامیم سے کسی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔درخواست گزار کے مطابق قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمان کے اختیار سے تجاوز ہے۔اس اپیل میں فیڈریشن، نیب اور چیئرمین پی ٹی آئی کو فریق بنایا گیا ہے۔mk/nsr