نگران وزیراعظم پی ٹی آئی کے بنیادی حقوق اور سیاسی لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے خدشات پر غور کریں۔صدر مملکت کا نگران وزیراعظم کو خط

صدر مملکت نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے صدر مملکت کو لکھا گیا خط بھی نگران وزیر اعظم کو ارسال کردیا

اسلام آباد(   ویب  نیوز)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے کہا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بنیادی حقوق اور سیاسی لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے خدشات پر غور کریں۔ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط میں بنیادی حقوق اور تمام سیاسی جماعتوں کولیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے خدشات پر غور کرنے کا کہا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے صدر مملکت کو لکھا گیا خط بھی نگران وزیر اعظم کو ارسال کردیا، جس میں نگران حکومت کی غیر جانب دار حکومت کے طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنا نہایت اہم ہے۔صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرنے کی نگران حکومت کی پالیسی پر آپ کے حالیہ بیانات باعث اطمینان ہیں۔انہوں نے کہا کہ پختہ یقین ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے عوام اور ریاست کے لیے آگے بڑھنے کا مناسب راستہ ہے۔نگران وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ عوام کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور آزاد میڈیا کے ذریعے رائے کا اظہار کرنا ہی جمہوریت کی روح ہے، آزادانہ، منصفانہ اور مستند انتخابات پر پورے پاکستان میں اتفاق پایا جاتا ہے۔ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماں کو انتخابات میں حصہ لینے اور عوام کو انہیں منتخب کرنے کا حق ہے، صدر مملکت ریاست کے سربراہ کے طور پر ریاست کے اتحاد کی علامت ہیں۔نگران وزیراعظم کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت صدر مملکت، وزیر اعظم اور تمام ادارے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے پابند ہیں، اسی وجہ سے پی ٹی آئی کے الزامات پرمشتمل خط آپ کو ارسال کر رہا ہوں۔انہوں نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرنے والے سیاسی رہنماں کا نام لیے بغیر کہا کہ سیاسی وابستگی رکھنے والے افراد کی جبری گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر میڈیا میں بھی بحث ہوئی ہے، لوگوں کی سیاسی وابستگیاں اور وفاداریاں تبدل ہونے والے واقعات تشویش کا باعث بن جاتے ہیں۔پاکستان کے آئین کے تحت شہریوں کو حاصل حقوق کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خواتین سیاسی ورکرز کی طویل نظر بندی یا عدالت کی جانب سے ریلیف کے بعد بار بار گرفتاریاں معاملے کو مزید حساس بنا دیتی ہیں، آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت قانون کے مطابق سلوک ہر شہری کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل17 کے تحت سیاسی جماعت کی رکنیت یا تنظیم سازی کرنا بھی ہر شہری کا حق ہے، آئین کا آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کے ساتھ آزاد پریس کا حق دیتا ہے لہذا نگران وزیر اعظم حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے ان معاملات پر غور کریں۔