مقبوضہ کشمیر میں بس حادثے کا شکار، 30 افراد ہلاک، 25 زخمی
مسافر بس پہاڑ سے تقریبا 250 میٹر گہرائی میں جا گری
جموں(صباح نیوز)مقبوضہ کشمیر میں ایک مسافر بس پہاڑی سڑک سے نیچے کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور دیگر 25 زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ حادثہ سری نگر سے تقریبا 200 کلو میٹر دور دراز کے علاقے ڈوڈا میں پیش آیا۔سینئر پولیس افسر سنیل گپتا نے بتایا کہ ڈرائیور کی غفلت سے پیش آنے والے حادثے میں 30 مسافر ہلاک ہو گئے۔ان کا کہنا تھا کہ مسافر بس پہاڑ سے تقریبا 250 میٹر (800 فٹ) کی گہرائی میں جا گری، حادثے میں 25 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ویڈیو کلپ میں بھیانک مناظر دیکھے جاسکتے ہیں جبکہ امدادی کارکنان زخمیوں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔پولیس نے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے کیونکہ کئی افراد شدید زخمی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ حادثے پر پریشان ہیں اور انہوں نے ان خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے، جنہوں نے اپنے قریبی رشتے داروں اور عزیزوں کو کھویا ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں، مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 2 ہزار 400 ڈالر سے زائد اور زخمیوں کو 600 ڈالر کی امدادی رقم دی جائے گی۔بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میںکہا کہ وہ قیمتی جانوں کے ضیاع کے بارے میں جان کر شدید غمزدہ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی انتظامیہ ریسکیو آپریشن کر رہی ہے۔ورلڈ بینک کی2021 میں جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق دنیا کی گاڑیوں کا صرف ایک فیصد ہونے کے باوجود بھارت میں ٹریفک حادثات کے سبب ہونے والی اموات کا 11 فیصد ہیں۔اسی رپورٹ میں ہندوستان میں سالانہ ٹریفک حادثات میں ڈیڑھ لکھ اموات (ہر چار منٹ بعد ایک) کا تخمینہ لگایا گیا تھا، رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سڑک کے حادثات کی وجہ سے ہر سال بھارتء معیشت کو تقریبا 75 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔طبی اخراجات اور آمدنی میں کمی کے سبب حادثے سے بچ جانے والے غربت کا شکار ہو جاتے ہیں۔مئی میں بھارت میں مبینہ طور پر ڈرائیور کے سونے کے سبب ایک بس پل سے الٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے تھے