جبری گمشدگیوں کا معاملہ: اعتزاز احسن کی رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف چیمبر اپیل دائر
اسلا م آباد( ویب نیوز)
معروف قانون دان اعتزاز احسن نے ملک میں جبری گمشدگیوں کے حوالے سے درخواست پر رجسٹرار سپریم کورٹ آفس کے اعتراضات کے خلاف چیمبر اپیل دائر کردی۔درخواست گزار اعتزاز احسن کی جانب سے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف چیمبر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی گئی۔اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ یہ فیصلہ کر سکے کہ کوئی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ جسٹس منصور علی شاہ یہ فیصلہ دے چکے ہیں کہ رولز میں رجسٹرار کو درخواست کے قابل سماعت ہونے کے تعین کا کوئی اختیار نہیں۔اپیل میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ رولز 1980 کے تحت کسی درخواست کے قابل سماعت ہونے کا اختیار عدالت کو ہے، اس کیس کو نہ سنا گیا تو یہ پیغام جائے گا کہ لوگوں کا لاپتہ ہونا مفاد عامہ کا معاملہ نہیں، رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراضات میں جس عدالتی فیصلے کا سہارا لیا وہ غیر متعلقہ ہے، لوگوں کو لاپتہ کرنے کا مقصد اختلافی آواز کو خاموش کرانا یا دبانا ہے۔اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ رجسٹرار آفس کے 8 نومبر کے اعتراضات کالعدم قرار دیے جائیں اور جتنی جلدی ممکن ہو سکے اس کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے جبری گمشدگیوں کے حوالے سے بیرسٹر اعتزاز احسن کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کر دی تھی، رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتزاز احسن کی درخواست پر اعتراض میں کہا تھا کہ درخواست آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر کی گئی، یہ آرٹیکل عدالت کو ایک غیر معمولی دائرہ اختیار فراہم کرتا ہے اور اسے کسی ایسے معاملے کا نوٹس لینے کا اختیار دیتا ہے جس میں لوگوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہو۔رجسٹرار سپریم کورٹ نے اپنے اعتراض میں قرار دیا تھا کہ اِس درخواست پر غور نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اعتزاز احسن نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی کہ اس کیس میں بنیادی حقوق متاثر ہونے سے متعلق عوامی اہمیت کے کون سے سوالات شامل ہیں۔رجسٹرار سپریم کورٹ نے مزید کہا تھا کہ درخواست گزار نے شکایت کے ازالے کے لیے سپریم کورٹ کے غیر معمولی دائرہ اختیار کی استدعا کی جو کہ ٹھیک نہیں ہے، درخواست گزار نے مقدمہ دائر کرنے سے پہلے کسی دوسرے فورم سے رجوع نہیں کیا اور ایسا نہ کرنے کا کوئی جواز بھی فراہم نہیں کیا۔۔