چیف جسٹس نظریہ ضرورت کیخلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں: اعتزاز احسن

90 دن میں انتخابات آئین کا تقاضہ ہے، جنہوں نے سکیورٹی دینی ہے وہی الیکشن نہ کرانے کی کوشش میں ہیں: وکلاء کنونشن سے خطاب

اسلام آباد (ویب  نیوز)

معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نظریہ ضرورت کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔اسلام آباد میں وکلا کنونشن سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھاکہ 90 دن میں انتخابات آئین کا تقاضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نظریہ ضرورت کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں اور ان کے ساتھی جج بھی آئین کیلئے ان کے ساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ماضی میں میاں خاندان کی ایک جج کو دی ہوئی ڈکٹیشن ریکارڈ پر ہے، جسٹس منیر کی وراثت نظریہ ضرورت ہے جس کی وجہ سے مارشل لا لگے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ آئین کہتا ہے 90 دن میں انتخابات کروائیں، 91 ویں دن نگران حکومت صفر ہو جائے گی، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن نہ کرانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ جنہوں نے سکیورٹی دینی ہے وہی الیکشن نہ کرانے کی کوشش میں ہیں، پہلی بار دیکھ رہے ہیں آئین پر عمل درآمد نہیں ہورہا، رینجرز تو رانا ثنا اللہ کے ماتحت ہے وہ کیسے رینجرز کو اجازت دے گا،انہوں نے کہاکہ آئین پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، حکومت زبردستی کر رہی ہے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ پوری قوم اور وکلا اپنے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ساتھ کھڑے ہیں، پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں، نظریہ ضرورت کب تک استعمال ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن نہ کروانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔