بیرسٹر گوہر خان کی صاف شفاف انتخابات کیلئے سپریم کورٹ سے فوری مداخلت کی اپیل
کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر کے غیر ضروری قانونی کارروائی کا دروازہ کھولا گیا چیئرمین پی ٹی آئی
اسلام آباد ( ویب نیوز)
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے صاف شفاف انتخابات کیلئے سپریم کورٹ سے فوری مداخلت اور نوٹس کی استدعا کر دی، عدالتِ عظمی ریٹرننگ افسران کی جانب سے بڑے پیمانے پر تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے ناقابلِ جواز عمل کا نوٹس لے،ہمیں بدترین انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بحیثیت جماعت ہدف بنائے جانے کا سلسہ جاری ہے،انتخابات کے پہلے مرحلے میں کاغذاتِ نامزدگی کی پڑتال کے عمل کے دوران ناقابلِ یقین اندازمیں غیر قانونی طور پر تحریک انصاف کے صفِ اول کے کم و بیش تمام امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر کے غیر ضروری قانونی کارروائی کا دروازہ کھولا گیا ،ہمیں جس انداز سے انتخابی عمل سے باہر کیا جارہاہے اس کی آئین یا جمہوریت میں ہر گز کوئی گنجائش نہیں ہے، اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف مکمل طور پر جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، تمام جماعتوں کیلئے انتخابات میں شرکت کے یکساں اور مساوی مواقع کے حق میں ہیں،انتخابی عمل کے آغاز کے باوجود ہمارے کارکنان اور سپورٹرز جبر وفسطائیت سے محفوظ نہیں اور بحیثیت جماعت ہمارے حقوق چھینے جارہے ہیں۔چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے اور ریاست کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں،الیکشن کمیشن آئین کے تحت ملک میں آزادانہ، غیر جانبدارانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا پابند ہے، صاف شفاف انتخابات ہی کے ذریعے ریاست تقویت حاصل کر سکتی ہے،الیکشن کمیشن اپنے آئینی کردار کی انجام دہی میں مکمل طور پرناکام ہے اور تیزی سے اپنے مقاصد اور افادیت کھو رہا ہے۔چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے معاملے پر عدالتِ عظمی کے آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے،بین الاقوامی آبزرورز اور انتخابات کی شفافیت پر کام کرنے والی تنظیمیں بھی انتخابی عمل پر نگاہیں لگائے بیٹھی ہیں ،پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے تحریک انصاف کو انصاف فراہم کرنے کی کوششوں پر معزز ججز کو کھلی دھمیاں دی گئیں ،عدالتِ عظمی نے مداخلت نہ کی تو ملک سے جمہوریت کا صفایا ہو جائیگا ،انتخابات کی شفافیت پر حملے اور جمہور کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم کرنا پاکستان کے خلاف بڑی سازش کے مترادف ہے ، اس کی راہ نہ روکی گئی تو ملک پر خدانخواستہ منفی اثرات مرتب ہوں گے ،صاف شفاف انتخابات کے بغیر سیاسی استحکام کا تصور ممکن نہیں جس کے بغیر معیشت کی بحالی خارج از امکان ہے۔ چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم بہر صورت آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر پرامن انداز میں اپنے حقوق کیلئے جدوجہد پر کاربند ہیں ،انتخابات کا کسی صورت بائیکاٹ نہیں کریں گے اور اگر بلے کا انتخابی نشان بھی واپس لیا گیاتو بھی ہمارے پا س متبادل حکمتِ عملی موجود ہے، چئیرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خاندستور سے انحراف کے مرتکب عناصر دستور شکنی کو رد نہیں کرتے تو آئین و قانون کی عملداری پر یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر ہم بھی پر امن آئینی اور جمہوری طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ،بانی چئیرمین عمران خان صراحت سے کہہ چکے کہ ہماراریاست کے کسی ادارے یا شخصیت سے کوئی تصادم ہے نہ جھگڑا ،ہم جمہور کو دستور کے تحت اقتدار و اختیار کا ملک سمجھتے ہیں،ملک میں صاف شفاف،منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں ،عدالتِ عظمی صورتحال کا نوٹس لے اور اس کے بروقت تدارک کیلئے موثر اقدام کرے۔