امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں 3 جنوری تک دائر کی جاسکیں گی، الیکشن کمیشن
اسلام آباد
آئندہ عام انتخابات 2024 کے لئے ریٹرننگ افسران  کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں 3 جنوری تک دائر  کی جاسکیں گی جن پر فیصلوں کے لئے 24 اپیلٹ ٹربیونلز قائم کردیئے گئے ہیں جو 10 جنوری تک ان اپیلوں کو نمٹائیں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق  25 سے 30 دسمبر تک ریٹرنگ افسران  کی جانب سے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی جنرل  نشستوں پر  امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی گئی۔کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں 3 جنوری تک دائر کی جاسکیں گی۔ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 13 جنوری تک ہوگی، ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں 16 جنوری تک جبکہ اپیلیٹ ٹربیونل کی جانب سے ان اپیلوں پر فیصلہ19 جنوری کو ہوگا۔ امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 20 جنوری کو جبکہ کاغذات نامزدگی 22 جنوری کو واپس لئے جاسکیں گے۔ امیدواروں کی فہرست 23 جنوری کو جاری کی جائے گی۔ جنرل نشستوں پر امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست 11 جنوری کو شائع کی جائے گی۔کاغذات نامزدگی 12 جنوری  کو واپس لئے جاسکیں گے۔امیدواروں کو انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ 13 جنوری کو ہوگی جبکہ پولنگ 8  فروری کو ہوگی۔ملک بھر سے مجموعی طور پر 3345 امیدواران کیکاغذات نامزدگی چھان بین کے دوران مسترد کردئیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں 859 حلقوں میں 28686 امیدواران کی کاغذات نامزدگی کی چھان بین کا عمل جاری تھا۔ یہ سرکاری اعدادوشمار چاروں صوبائی الیکشن ہیڈکوارٹرز، چیف سیکرٹریوں،ائی جی پولیس اور 16 اضلاع کے الیکشن حکام سے حاصل کیے گئے ، قومی اسمبلی 1186 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔سرکاری ذرائع کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کے 2156 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے، 2018 میں مجموعی طور پر 1896 جبکہ 2013 میں 3800 سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے تھے۔مسترد شدہ 552 امیدواران کو 12 سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل تھی اور 2628 امیدواران ازاد حیثیت سے میدان میں تھے۔چھان بین کے عمل میں فیل ہونے والے امیدواروں کے بنیادی مطلوبہ کاغذات مکمل نہیں تھے، کچھ فائلر نہیں تھے، کچھ سزا یافتہ تھے اور کے اثاثوں کے کاغذات مکمل نہیں تھے۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق تحریک انصاف کے 381 حمایتی امیدواران کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں۔ ن لیگ کے 24 حمایت یافتہ کے کاغذات بھی مسترد کردیے گئے ہیں۔حکام نے بتایا کہ 41 پی پی پی کے حمایت یافتہ امیدواران کیکاغذات مسترد کردیے گئے ہیں،جی ڈی اے کے 7 امیدواران کے کاغذات مسترد ہو چکے ہیں۔لاہور کے قومی اور صوبائی حلقوں سے 245 امیدواران کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں، کراچی کے حلقوں میں 211 امیدواروں کے کاغذات مسترد کردیے گئے۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق پشاور سے 189 امیدواران کے کاغذات نامزدگی کو مسترد کردیا گیا۔
٭٭٭٭٭