وفاقی بجٹ2024-25  کی تیاری شروع کر دی گئی

ترقیاتی بجٹ اور غیر ترقیاتی بجٹ کی ضروریات کی تفصیلات15جنوری تک  طلب

اسلام آباد(   ویب  نیوز )

وفاقی وزارت خزانہ نے عام انتخابات2024کے نتیجے میں منتخب ہوکر پارلیمنٹ مین اقتدار سنبھالنے والی منتخب حکومت کیلئے مجوزہ بجٹ 2-24-25کی تیاری شروع کر دی ہے جس کی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے مارچ میں ہونے والے ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں مشاورت مکمل کر کے یہ بجٹ کا کاکہ پاکستان کی منتخب حکومت کو  پارلیمنٹ میں پیش کرنے کیلئے حوالے کر دیا جائے گا اور منتخب حکومت اپنے انتخابی وعدوں کے مطابق اس میں کچھ نظرثانی کر کے اس بجٹ کا اعلان جون2024میں قومی اسمبلی میں کرے گی پاکستان کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے سٹینڈ بائی قرض کے معاہدے کی معیاد 31مارچ کو ختم ہو رہی ہے اور موجودہ نگران حکومت منتخب حکومت کیلئے آئی ایم ایف، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بنک کی معاشی اصلاھات کے تحت مشاورت سے نئے مالی سال2024-25کا بجٹ تیار کر کے  نئی حکومت کو پیش کرے گی اور اس سے قبل اس پر آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ سے  توثیق بھی کروائی جائے گی تاکہ اگر منتخب حکومت نئا قرض پروگرام لینے کی خواہوں ہوئی تو اسے نئی شرائط اور نئی اصلاھات کیلئے مزاکرات میں وقت جائع کئے بغیر ہی  نئے پروگرام کی ترجیہات پر پیشگی طور پر عمل درآمد شروع کرنا ہوگااس ضمن میں وزارت خزانہ تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں سے مالی سال2021-2022کے حتمی ریونیو اور اخراجات،  گزشتہ مالی سال2023-24کے نظرثانی شدہ اعدادوشمار اور نئے مالی سال2024-25 کیلئے ترقیاتی بجٹ اور غیر ترقیاتی بجٹ کی ضروریات کی تفصیلات15جنوری تک مانگ لی ہیں  وزارت کی جانب سے وزارتوں اور دویژنوں کو جاری کئے گے عبوری بجٹ کال سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں تمام وفاقی وزارتیں اور ڈویژن موجودہ مالی سال2023-24کے 30جون تک کے نظرثانی شدہ اخراجات کے تخمینہ جات وزارت کو ارسا ل کریں   اگر بچ جانے والے فنڈنگ کو کسی مقصد کیلئے خرچ کرنا ہے تو اس کیلئے کابینہ کی اقتسادی رابطہ کمیٹی سے اس کی  منطوری لی جائے تاہم جس ہیڈ کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ان سے ہٹ کربغیر منظوری کے خرچ کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے  اگر کسی وزارت کے30جون تک کے اخراجات مکمل  ہونے پر بھی جو رقم بچ جائے گی اسے کم از کم15مئی تک واپس قومی خزانے میں جمع کروانا ہوگاوزارت خزانہ کی جانب سے وزارتوں اور ڈویژنوں کو جاری کئے گئے بجٹ کال سرکلر میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اداروں میں ہر کالی اسامی اور ہر اس اسامی جس پر ملازمین اور افسران کام کر رہے ہیں ان کی سالانہ تنخواہ، مراعات، الاونسسز اور دیگر واجبات کی مکمل تفصیلات بناکر وزارت کو ارسال کریں اپریل تا جون2023-24کے دوران انہیں کس قدر غیر ترقیاتی بجٹ درکار ہوگا اس کی تفصیلات ارسال کریں اور پارلیمنٹ سے منطور کئے گئے  بجٹ میں سے کس قدر بچت ممکن ہو سکے گی اس بارے میں وزارت خزانہ کو  پیشگی معلومات کی فراہمی کا انہیں پابند کر دیا گیا ہے  بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں منتخب ہوکر آنے والے حکومت کو  فروری کے آخر یا مارچ کے آغاز پر ہی  انتقال اقتدار مکمل کر لیا جائے گا اور وزارت خزانہ منتخب ہوکر آنے والی حکومت کا وقت بچانے کیلئے  ایک بجٹ کا ابتدائی کاکہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے