غزہ ،نورشمس پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری جاری، مزید 14فلسطینی شہید ، خان یونس میں اجتماعی قبر سے 50 لاشیں برآمد
40گھنٹوں کے دوران اس نے نور شمس سے حماس کے 10 جنگجوؤں کو ہلاک اور 8کو گرفتار کیا ہے،اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسماعیل ہنیہ کی استنبول میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات،غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال
اسرائیل کو فلسطینیوں پر مظالم کی بھاری قیمت ادا پڑے گی، اسرائیل کو شکست دینے کیلئے فلسطینیوں کے مضبوط اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے، صدر اردوان
غزہ( ویب نیوز) غزہ میں نور شمس پناہ گزین پر فضائی اور زمینی حملوں کے دوران مزید 14فلسطینیوں کو شہید ہوگئے جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 34ہزار 49ہوگئی۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق غزہ میں خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں اسرائیلی فورسز کے علاقے سے انخلا کے دو ہفتے بعد ایک اجتماعی قبر سے 50 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی نور شمس پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران 14افراد شہید ہوگئے۔اس کے علاوہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے فضائی حملوں کے دوران 10فلسطینی شہید ہوئے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ 40گھنٹوں کے دوران اس نے نور شمس سے حماس کے 10 جنگجوؤں کو ہلاک اور 8کو گرفتار کیا ہے۔7اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34ہزار 49فلسطینی شہید اور 76ہزار 901زخمی ہو چکے ہیں۔غزہ کی صورت حال پر حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی استنبول میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے واضح کیا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں پر کیے جانے والے مظالم کی بھاری قیمت ادا پڑے گی۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان واقعات کے دوران غزہ سے توجہ نہیں ہٹنی چاہیے، اسرائیل کو شکست دینے کے لیے فلسطینیوں کے مضبوط اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ ترکیہ غزہ کے اہم انسانی امدادی شراکت داروں میں سے ایک ہے، جو خطے میں 45 ہزار ٹن سامان اور ادویات فراہم کررہا ہے۔ گزشتہ سال رجب طیب اردگان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو نازی رہنما ایڈولف ہٹلر سے تشبیہ دی اور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد حماس کے خلاف اس کی جارحیت کی وجہ سے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا تھا۔