الیکشن ٹریبونل کو اسلام آباد کے حلقوں کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا گیا
کیس کی مزید سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی گئی، 22 جولائی سے کیس روازنہ کی بنیاد پر سناجائے گا
اسلا م آباد( ویب  نیوز)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے الیکشن ٹریبونل کو قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں این اے 46، این اے 47 اور این اے 48 کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ٹریبونل میں کیا کارروائی چل رہی ہے؟ وکیل شعیب شاہین نے آگاہ کیا ایک کیس آج تھا، دیگر 2 کیس پیر کو سماعت کے لیے مقرر ہیں۔عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار انجم عقیل کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر ٹریبونل کے کسی آرڈر سے متاثر تھے تو رٹ پٹیشن دائر کرتے، امیدوار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ہمارے پاس رِٹ میں آرڈر کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں تھا۔اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ رِٹ میں چیلنج نہیں کر سکتے تو سڑک پار سپریم کورٹ چلے جائیں، آرڈر کے خلاف رِٹ قابل سماعت ہے، آپ سیدھے تعصب پر چلے گئے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا میں تو حیران ہوں آپ لوگوں نے قانون دیکھا ہی نہیں اور اعتراض کر دیا، اگر تعصب کا تاثر ہو تو اسی جج سے کیس منتقلی کی استدعا کی جاتی ہے۔چیف جسٹس نے آگاہ کیا کہ انہیں اس کیس کو تفصیل سے سمجھنے میں وقت لگے گا، اسلیے الیکشن ٹریبونل کو کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیتے ہیں، وہ روزانہ کی بنیاد پر کیس سن کر 4، 5 پانچ دنوں میں فیصلہ کر دیں گے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کو وفاقی دارالحکومت کے تین حلقوں کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا، عدالت نے واضح کیا کہ الیکشن ٹریبیونل ابتدائی معاملات سے متعلق کارروائی آگے بڑھا سکتا ہے، الیکشن ٹریبونل دیگر سماعت جاری رکھے لیکن ٹرائل نہ کرے۔عدالت عالیہ نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیے، کیس کی مزید سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی گئی، 22 جولائی سے کیس روازنہ کی بنیاد پر سناجائے گا