اسلام آباد ہائیکورٹ، عمران خان، بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ آ ج (جمعرات کو) سماعت کریں گے

اسلام آباد(ویب  نیوز)

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی جانب سے توشہ خانہ ٹو کیس میں دائر بریت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی بریت کی درخواست پر آج جمعرات کوسماعت سماعت کریں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی درخواست پر اعتراضات عائد کیے ہیں تاہم دونوں ملزمان کی بریت کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت جمعرات کوہوگی۔

بانی پی ٹی آئی نے اسد قیصر اور عمر ایوب کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرنے کی ہدایت کی ہے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کو معلوم ہے کہ 9مئی کا ماسٹر مائنڈ کون ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل میں ایسی چیزیں ہو رہی ہیں کہ گواہ اور ملزمان کو سمجھ نہیں آرہی کیا ہو رہا ہے، یہ قطعی طور پر فیئرٹرائل کے ذمرے میں نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ اے ٹی سی کے باہر فائرنگ ہوئی اور ایک شخص جاں بحق ہوا، سیکیورٹی خطرات کے باوجود یہ کیس ملتوی نہیں ہوا، 9مئی کے ملزم سے برآمد ایک موبائل فون آج مکمل چارج حالت میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کوئی بھی غیرسرکاری گواہ نہیں ہے، ایک گواہ کہتا ہے بھیس بدل کر زمان پارک میں میز کے نیچے چھپا تھا، دوسرا کہتا ہے بھیس بدل کر چکری میں کور کمیٹی میٹنگ میں چلا گیا ۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ پانی پی ٹی آئی کی جانب سے آج بریت کی درخواست دائر کی گئی ہے، سینیٹر چوہدری اعجاز کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر بانی پی ٹی ائی نے مذمت کی ہے، اگر ہائوس اس کا نوٹس لینے میں ناکام رہتا ہے تو ہم تسلسل سے کہتے آرہے ہیں کہ ملک میں نہ جمہوریت، آئین اور نہ قانون ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتیں، پولیس، ایف آئی اے کو اپنے کاموں سے ہٹا کر تباہ کیا جا رہا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایک ڈکٹیٹر کا حکم ہی ملک میں قانون ہے، قانون اور منتخب نمائندوں کی کوئی وقعت نہیں رہ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی کسی بھی ملکت کو چلانے کے لیے بنیادی تقاضا ہوتا ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالت کو زیرنگیں کر لیا گیا ہے اور کورٹ پیکنگ ہو رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جن ججوں نے بانی کو جھوٹے مقدمے میں سزا دی ان کا تقرر اسلام اباد ہائی کورٹ میں کیا جا رہا ہے، ایک جج کے خلاف انکوائری بھی ہے، بانی پی ٹی آئی نے جسٹس قاضی فائز عیسی کو کالی بھیڑ اور پولیٹیکل بائیسڈ فرد قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ بنیادی شہری حقوق کی حفاظت کرے، سویلین کے ملٹری ٹرائل کی بین الاقوامی اور ملکی قوانین میں کوئی گنجائش نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی نے وزارت دفاع کے وکیل کے بیان کو ویلکم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی ائی نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ 9مئی کا ماسٹر مائنڈ کون ہے، نو مئی کا ماسٹر مائنڈ وہ ہے جس نے بانی پی ٹی آئی کو اغوا کروایا اور سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ 9مئی فالس فلیگ آپریشن ہے سیاسی طور پر پک اینڈ چوز ہو رہا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 26نومبر اور 9 مئی واقعات کی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے آزاد انکوائری کروائی جائے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کی مخالفت کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی، ما سوائے اس کے کہ وہ خود بھی اس میں شامل ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اسد قیصر اور عمر ایوب کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرنے کی ہدایت کی ہے، پانی پی ٹی آئی نے ہدایت کی کہ اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کر کے انہیں مذاکراتی عمل اور ہماری سیاسی پوزیشن سے متعلق اعتماد میں لیا جائے۔ عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ پیغام دیا گیا ہے کہ اپوزیشن کے معاملات یا ان کے لیڈروں کو مخاطب نہ کریں، ہمارا مقصد پاکستان میں فری اینڈ فیئر الیکشن، آئین اورجمہوریت کی بحالی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت بحال ہو اور قانون کی حکمرانی واپس آئے اور ملک میں معطل بنیادی انسانی حقوق دوبارہ بحال ہوں۔