- بھارت اور اسرائیل کو کشمیر اور فلسطین سے اپنا قبضہ ختم کرنا ہوگا۔ اعلامیہ کشمیر مارچ
- بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو شکست نہیں دے سکتا۔ حافظ نعیم الرحمان
مظفر آباد میں جماعتی اسلامی آزاد جموںو کشمیر کے زیر اہتمام کشمیر مارچ سے خطاب
وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق، ڈاکٹر محمد مشتاق ،عبدالرشید ترابی،غلام محمد صفی فیصل ممتاز راٹھور نے بھی خطاب کیا
مظفرآباد(ویب نیوز)
مظفر آباد میں جماعت اسلامی آزادجموں کشمیر گلگت بلتستان کے زیر اہتمام کشمیر مارچ نے واضح کیا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کو کشمیر اور فلسطین سے اپنا قبضہ ختم کرنا ہوگا۔کشمیر مارچ سے،جماعت اسلامی پاکستان کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمان، وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق،جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان، سابق امیر عبدالرشید ترابی، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر غلام محمد صفی، جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل راجہ جہانگیر خان، ،پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل وزیر حکومت فئصل ممتاز راٹھو ،شیخ عقیل الرحمن ، ،قاضی شاہد حمید، عزیزغزالی ، راجہ آفتاب احمد ، ،طاہر الاسلام ، نے بھی خطاب کیا ۔ کشمیر مارچ نے ایک اعلامیے کی بھی منظوری دی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو بین الاقوامی قانون، جنیوا کنونشنز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پابندی کرنی ہوگی۔مقبوضہ عوام کو حق خود ارادیت کے ذریعے اپنی سیاسی قسمت کا فیصلہ کرنے کا فوری حق دینا ہوگا جموںکشمیرکی عوام سے اقوام عالم نے حق خودارادیت کا جو وعدہ کیا گیا تھا سات دہائیاں گزرنے کے باوجود انہیں ابھی تک پورا نہیں کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی سربراہی میں رائے شماری نہ کراکر اہل جموں کشمیر کے ساتھ عالمی سطح پر دھوکہ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی اپنے ہی فیصلوں پر عمل درآمد میں ناکامی اور بھارتی ہٹ دھرمی کے نتیجے میںبراہ راست فوجی تنازع پیدا ہوا جس کے بعدجنوبی ایشیا عدم استحکام کا شکار ہے جس کے بعد اس کا امن جوہری طاقتوں کے رحم وکرم پر ہے۔اس وقت تک پانچ لاکھ انسان اپنی قیمتی جانیں گنوا چکے ہیں، لاکھوں زخمی اور بے گھر ہو چکے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں معذور اور زخمی ہیں جب کہ بڑی تعداد میں سیاسی جماعتوں کے رہنما اور کارکن بھارتی عقوبت خانوں میں بند ہیں۔شہری انفراسٹرکچر اور لوگوں کی جائیدادوںکو پہنچنے والا نقصان بھی ناقابلِ تلافی ہے۔اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی طرف سے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلانے میں ناکامی کا نتیجہ صرف اور صرف موت اور تباہی ہے۔یہ تعجب کی بات نہیں کہ کشمیر کے لوگ بھی فلسطین کے لوگوں کی طرح اپنے ناجائز قبضے کے خلاف بھرپور مزاحمت کررہے ہیں اورعالمی قوانین کے مطابق انہیں غیر ملکی قابض استعمارکے خلاف مزاحمت کا حق حاصل ہے۔مزاحمت کے اس حق سے کشمیری کسی بھی صورت پیچھے ہٹے ہیں نہ ہٹیں گے،کیوں کہ یہ ان کابنیادی حق ہے۔ اس لیے کشیدگی سے پاک اور مستحکم جنوبی ایشیا کے لیے بھارت کو کشمیر سے اپنا قبضہ ختم کرکے بین الاقوامی قوانین، جنیوا کنونشنز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔اگر ایسا نہیں کیا گیا تو مستقبل قریب میں اس خطے کا امن تباہ ہو نے کا خدشہ ہے۔گزشتہ ایک سال میں اہل فلسطین نے قابض مافیا کے خلاف اپنا حق مزاحمت استعمال کر کے دنیا کے دیگر مظلوموں کے لیے ایک راستہ متعین کر دیا ہے۔ریاست جموں کشمیر کے عوام پانچ لاکھ جانوں کی قربانی دینے کے بعد اپنا لہو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔اس لیے ریاست جموںکشمیر کے سیاسی مستقبل کے تعین کے لیے حق خودارادیت کے وعدے پر فوری طور پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔ہم اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ:بھارت اور اسرائیل کو کشمیر اور فلسطین سے اپنا قبضہ ختم کرنا ہوگا۔بھارت کو بین الاقوامی قانون، جنیوا کنونشنز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پابندی کرنی ہوگی۔مقبوضہ عوام کو حق خود ارادیت کے ذریعے اپنی سیاسی قسمت کا فیصلہ کرنے کا فوری حق دینا ہوگا۔نیورمبرگ ٹرائلز کی طرح فلسطین اور کشمیر کے متاثرین کو آئی سی سی اور آئی سی جے کے ذریعے انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔نوآبادکار کالونیاں بسانے اور آبادی میں تناسب کو بگاڑنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات واپس لینا ہوں گے۔خواتین اور بچوں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی یقینی بنانا ہوگی۔جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسلی تطہیراور نسل کشی کی حدوں کو چھوتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیے امدادی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے مبصرین کو آزادانہ اور بلا روک ٹوک رسائی دینا ہوگی۔بھارت ‘ اسرائیل اور ان کے پشتیبانوں کے ساتھ تمام سفارتی اور اقتصادی تعلقات ختم کرنے ہوں گے۔کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں پر ظلم کے پہاڑتوڑنے والوں کااحتساب کرنا ہوگا۔امت مسلمہ بالعموم اور فلسطین و کشمیر کے عوام بالخصوص او آئی سی کی طرف آخری چارہ کارکے طور پر دیکھتے ہیں کیونکہ انہوں نے او آئی سی کے مضبوط کردار سے اپنی امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔جب تک مسلم ممالک اجتماعی طور پر اس مسئلے کو نہیں اٹھاتے ‘ مسلمانوں کی نسل کشی ہوتی رہے گی۔ہمارے مسائل کا حل ہمارے اتحاد میںمضمر ہیتحریک آزادی کشمیر کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر آزاد کشمیر کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں متحد اور متفق ہیں ،تحریک آزادی کو کامیابی کی منزل سے ہم کنار کرنے کے لیے بیس کیمپ میں نظریاتی فضا تیار کرنا وقت اور حالات کا تقاضا ہے ۔مقبوضہ کشمیر کے عوام بیس کیمپ سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں ، اس پس منظر میں بیس کیمپ کو وہی کردار ادا کرنا ہوگا جوآزادی کی تحریکوں کے لیے ضروری ہوتا ہے۔اس مقصد کے لیے بیس کیمپ کوعسکری تیاری کے ساتھ ساتھ بھارت کی شہ پرنظریاتی خلفشار پھیلانے والوں کا کڑا محاسبہ کرنا چاہیے،بیس کیمپ اس افراتفری کا قطعاً متحمل نہیں ہوسکتا ۔نظریاتی یکسوئی کے ساتھ ساتھ ریاستی وسائل کو عوام کی بہبود اورتحریک آزادی کشمیر کے لیے مختص کیا جائے۔بیس کیمپ میں اللے تللے ختم کر کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں۔یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ طلبہ وطالبات کے لیے این سی سی کی لازمی تربیت فوری بحال کی جائے اوریکسوئی کے ساتھ پوری قوم کو تحریک آزادی کشمیر کا پشتیبان بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو شکست نہیں دے سکتا۔ حافظ نعیم الرحمان
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو شکست نہیں دے سکتا۔ حافظ نعیم الرحمان اتوار کو مظفر آباد میںجماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان کے زیر اہتمام کشمیر مارچ سے خطاب کر رہے تھے ۔ کشمیر مارچ سے وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق،جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان، سابق امیر عبدالرشید ترابی، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر غلام محمد صفی، جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل راجہ جہانگیر خان، ،پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل وزیر حکومت فئصل ممتاز راٹھو ،شیخ عقیل الرحمن ، ،قاضی شاہد حمید، عزیزغزالی ، راجہ آفتاب احمد ، ،طاہر الاسلام ، نے بھی خطاب کیا ۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نریندر مودی کا زوال شروع ہو چکا ہے ، کشمیر کی آزادی ہندوستان کے حصے بخرے کرنے کا عنوان بنے گی ، پاکستان کے پچیس کروڑ پاکستانی عوام صبح آزادی تک کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہیں گے۔ہندوستان کی 10 لاکھ قابض فوج جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے عالمی برادری نوٹس لے۔عالمی برادری کی خاموشی کی وجہ سے ہندوستان شہ پاکر کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ ریاست کے آزاد خطوں کے نوجوانوں کے لیے بنو قابل پروگرام شروع کریں گے۔ دونوں خطوں کے ایک لاکھ نوجوانوں کو بنو قابل پروگرام کے تحت ہنر مند بنا کر باعزت روزگار کے قابل بنائیں گے۔پاکستان کے 25 کروڑ لوگ کشمیریوں کی پشت پر کھڑے ہیں اور کشمیریوں کو آزادی ملے گی ۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے یہ بانی پاکستان نے کہا ہے۔ تحریک آزادی دراصل تحریک پاکستان کا تسلسل ہے ،تکمیل پاکستان کی تحریک ہے ہندوستان کی دس لاکھ فوج کشمیر میں جنگی جرائم کے مرتکب ہورہی ہے۔گزشتہ عرصہ میں سیاست پر کنڑول رکھنے والوںنے مایوس کیا ہے حکمرانوں کی کوتاہی کی وجہ سے کشمیری عوام مایوس نہ ہوں پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں۔ یہ جغرافیہ کی نہیں نظریے کی لڑائی ہے پاکستان جہاد سے آزاد ہواتھا۔ ہندوستان جمہوریت کے بڑے دعوے کرتا ہے، ہندوستان کے اندر چار کروڑ لوگ ایسے ہیں جوہندوستان کے دلتوں کی وجہ سے ظلم سہتے ہیں ۔ ہندوستان کے اندر آزادی کی تحریکیں موجود ہیں ، بھارت کشمیریوں کے آزادی کے جذبے کو شکست نہیں دے سکتا۔ہندوستان کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں کا قتل کر چکا ہے ۔مودی کے عروج کے بعد زوال کا دور شروع ہو چکا ہے، مودی کا چہرہ دنیا کے سامنے آچکا ہے جو کشمیر کی آزادی کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بامقصد بات چیت ہونی چاہئے پاکستان میں بم دھماکے ہندوستان کی ایجنسی را کراتی ہے۔ یہ کھل کر کہنا چاہئے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جارہا ہے۔ ہندوستان صرف جہاد کی زبان سمجھتا ہے کشمیر بازور شمیرآزاد ہو گا۔یہاں کے عوام کے مسائل حل کرنا پاکستان کی بھی ذمہ داری ہے آزاد کشمیر کے نوجوانوں کے لیے پورا پاکستان کھلا ہوا۔
#/S