پی ٹی آئی کا صوابی میں جلسہ، اداروں سے ٹکراو نہیں چاہتے، اس بار اسلام آباد تیاری کے ساتھ آئیں گے: جنید اکبر
ہم نے بدلہ لینے کا سوچ لیا تو پھر ہمارے مخالفین برداشت نہیں کر سکیں گے،لیکن نفرتیں بڑھنے کا نقصان پاکستان کو ہو گا۔امین گنڈاپور
ملک مشکل مرحلے پر کھڑا ہے اس کے لیے راستہ نکالنا ہو گا،بیرسٹر گوہر و دیگر کا جلسہ سے خطاب
صوابی ( ویب نیوز)
پی ٹی آئی خیبر پختونخواکے صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ ‘ہم نہیں چاہتے کہ اداروں سے ہمارا ٹکرا وہو تاہم اس بار عمران خان جب بھی کال دیں گے تو ہم تیاری کے ساتھ آئیں گے۔صوابی میں جلسہ عام سے خطاب میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا کہ وہ یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اداروں اور عوام میں فاصلے بڑھ رہے ہیں۔ ان کے مطابق ہم ان اداروں کو اپنا مانتے ہیں ۔ آپ کے اور عوام کے درمیان فاصلے ہیں جو ملک کے لیے بھی خطرناک ہے اور آپ کے لیے بھی۔انھوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو ریاست اور اداروں سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ ہم پر گولیاں چلائیں گے۔ وزیر داخلہ کو شرم آنی چاہیے کہ آپ نے نہتے سیاسی ورکرز پر گولیاں چلائیں۔ لیکن اس بار جب بھی آئے پہلے سے زیادہ تیار ہو کے آئیں گے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں بھاگنے کے طعنے دینے والوں سے کہتا ہوں کہ ہمیں معلوم ہے کہ کون کون بھاگا ہے کیونکہ یاسمین راشد سمیت کتنے قائدین گرفتار ہیں تو جب آپ انھیں نہیں توڑ سکے تو کیسے ہمارے کارکنوں کو توڑیں گے ۔ ہم ٹیکس سرحدوں کی حفاظت کے لیے دیتے ہیں لیکن وہ سرحدوں کی حفاظت نہیں کر سکے اور وہ پارٹیاں بناتے اور توڑتے ہیں۔جنید اکبر نے جلسے میں خواتین کی شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا ورکر نہ ڈرتا ہے نہ تھکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ گذشتہ سال بھی عمران خان کا مینڈیٹ تھا ، آج بھی ہے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اگر ہم نے بدلہ لینے کا سوچ لیا تو پھر ہمارے مخالفین برداشت نہیں کر سکیں گے۔ لیکن نفرتیں بڑھنے کا نقصان پاکستان کو ہو گا۔ جلسے سے خطاب کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، نظریہ کبھی مرتا نہیں، نہ ہی ختم ہو سکتا ہے۔ حکمرانوں سے مطالبہ ہے کہ اگر آپ نے نفرتیں بڑھائیں تو اس سے پاکستان کا نقصان ہے۔ فوج اور عوام میں فاصلہ مینڈیٹ چور حکومت بڑھا رہی ہے۔انھوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہمارے ٹیکس سے لیا گیا ہتھیار اگر ہمارے ہی خلاف استعمال ہوگا تو پھر ہتھیار ہمارے پاس بھی ہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں سپہ سالار کو بھی پیغام دیتا ہوں میرے صوبے میں دہشت گردی ہے اور کوئی بھی فوج عوام کی حمایت کے بغیر یہ دہشت گردی کی جنگ جیت نہیں سکتی۔میں ان سے کہتا ہوں کہ اس مینڈیٹ چور حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں اور اس ملک اور عوام کے لیے کام کریں۔انھوں نے دعوی کیا کہ ہم عمران خان کی قیادت میں بڑھیں گے۔ عمران خان جیل میں بیٹھ کر جیت گیا ہے اورآپ لوگ ایوانوں میں بیٹھ کر بھی ہار گئے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ وہ ملک کی خاطر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، ملک مشکل مرحلے پر کھڑا ہے اس کے لیے راستہ نکالنا ہو گا۔صوابی میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چوری نہیں کیا جا سکتا۔انھوں نے کہا کہ جتنے کیسز بنانے تھے بنا چکے جتنے نشانات لینے تھے لے چکے۔ عمران خان جلد عوام کے درمیان ہوں گے، کیسز بنانے والوں نے ہر حربہ کرکے دیکھ لیا لیکن عوام کے دلوں سے عمران خان کی محبت نہیں نکال سکے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ایک سال بعد پھر تاریخ رقم کردی ہے، پاکستان کی سیاست عمران خان کے بغیر نہیں چل سکتی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے عمران خان کے موقف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خطاب میں کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہم فوج کی قربانیوں کا برملا اعتراف کرتے ہیں، لیکن فوج اور عوام کے درمیان خلیج نہیں بڑھنی چاہیے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج ملک بھر میں عوام احتجاج کررہے ہیں، یہ محب وطن ہیں، ان کی آواز کو سننا ہوگا۔پی ٹی آئی رہنماء سد قیصر نے کہا کہ اس حکومت کو نہیں مانتے، جعلی حکومت اور جعلی وزیراعظم منظور نہیں۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ ان کا مینڈیٹ چھینا گیا، ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا، پاکستان کی ترقی اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔ جلسہ گاہ سے دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا،د رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا ایک سال میں یہ پہلا جلسہ ہے جس میں جماعت کی صوبائی صدارت تبدیل ہے اور علی امین گنڈا پور نے اس جلسے سے ایک روز پہلے ایک ویڈیو بیان میں لوگوں سے کہا تھا کہ وہ اس جلسے میں بھرپور شرکت کریں۔