عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت پیٹرول کی قیمت کم نہیں کررہی ٗ حافظ نعیم الرحمن
70روپے پیٹرول لیوی مسترد کرتے ہیں ٗپیٹرول کی قیمتیں فوری کم ٗ بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دیا جائے ٗ دعوت افطار سے خطاب

کرا چی  ( ویب نیوز )

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی ضلع وسطی کے تحت محمد بن خلیل عرب پارک بلاک Dنارتھ ناظم آباد میں عوامی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی سطح پرپیٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں میں مسلسل کمی کے باوجود حکومت ملک میں پیٹرو کی قیمت کم نہیں کررہی،پیٹرولیم لیوی میں 10روپے اضافے کے بعد 70روپے کردیا گیا ہے جسے مسترد کرتے ہیں،حکومت پیٹرول کی قیمتیں فوری کم کرے اوربجلی کے بلوں سے ناجائز ٹیکسز ختم کرکے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف فراہم کیا جائے۔ ملک کے حالات خراب ہیں اور مزید خرابی کی جانب جارہے ہیں۔ حکمران طبقہ اور ہماری ریاست اپنی رٹ قائم کرنے کے لیے جو دعوے کرتے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ہر چیز ان کے اشارے پر ہے لیکن دوسری جانب سیکڑوں لوگ ہی دن دہاڑے جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنالیتے ہیں۔ بلوچستان اور کے پی کے کی صورتحال حکومت و ریاست کی کمزوری کی دلیل اور حکومت اور عوام کے درمیان فاصلوں کا اظہار ہے۔قوم کے مینڈیٹ پر ڈاکا پڑجائے تو عوام حکمرانوں سے یکجہتی کا مظاہرہ کیسے کرسکتے ہیں۔ حکمران طبقہ جب تک فارم 47 کے مطابق مسلط ہوتا رہے گا حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔ کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ فارم 47 پر جعلی طریقے سے ایم کیو ایم کو مسلط کیا گیا۔ یہی تماشا پورے ملک میں کیا گیا۔عوامی دعوت افطار سے امیرجماعت اسلامی ضلع وسطی سید وجیہ حسن، سکریٹری ضلع سہیل زیدی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مسلم پرویز،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،ٹاؤن چیئرمین نارتھ ناظم آباد عاطف علی خان، وائس ٹاؤن چیئرمین ضیاء جامعی، ٹاؤن چیئرمین ناظم آبادسید مظفر علی، وائس ٹاؤن چیئرمین نعمان صدیقی،حیدری مارکیٹ منیجمنٹ کے صدر شاہد اخترودیگر بھی موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ حکمرانوں کی نااہلی و کرپشن،مہنگائی و بے روزگاری کی وجہ سے متوسط گھرانے کے افراد اپنے بچوں کی فیس جمع نہیں کرواسکتے۔ حکومت و ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سستی اور معیاری تعلیم فراہم کرے۔پورے پاکستان 2 کروڑ 62 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ حکمران طبقہ بظاہر خود کو پڑھا لکھا ظاہر کرتا ہے لیکن قوم کی بچوں کو جاہل بنانا چاہتے ہیں۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ علاج کی سہولیات فراہم کرے اور امن قائم کرے۔ اندرون سندھ کے ڈاکو ہو یا کچے پکے کے ڈاکو سب مل کرقوم کو لوٹ رہے ہیں۔ حکمران طبقہ پورے سال میں صرف 5 ارب روپے ٹیکس دیتے ہیں۔ تنخواہ دار طبقے سے وابستہ افراد 500 ارب تک ٹیکس دیتے ہیں۔ حکمرانوں کو ساری مراعات حاصل ہوتی ہیں لیکن یہ عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیتے۔ گزشتہ ایک سال میں آئی پی پیز کو 2 ہزار ارب روپے ادا کیے جو بجلی بنائی ہی نہیں۔ گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔ شہری اپنے زیورات فروخت کرکے بجلی کے بل جمع کررہے ہیں۔ کراچی میں جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤن چئیرمینز ہیں جنہوں عوام نے منتخب کیا ہے۔جماعت اسلامی کے ٹاؤنز چئیرمینز اپنے اپنے ٹاؤنز کے ریونیو کو بڑھائیں اور عوام کی خدمت کریں۔معاشرے میں سدھار کے لیے ان کی اخلاقی تربیت کے لیے، خواتین کی اصلاح کے لیے، کھیلوں کے ذریعے نوجوانوں کی اصلاح کیا جائے۔عوام نے جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا ہے ہم چاہتے ہیں عوام کے ساتھ مل کر صوبائی حکومت اور مافیا کے خلاف جدوجہد کریں۔ اسٹیبلشمنٹ عوام کو ساتھ چلنے کا کہتی ہے اور دوسری جانب ڈاکوں کو مسلط کرتی ہے ایسا نہیں چلے گا۔ کراچی منی پاکستان ہے، آئین جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر جدوجہد اور مزاحمت کے ذریعے چوروں اور ڈاکووں کو اپنے سروں سے ہٹائیں۔
سید وجیہ حسن نے کہاکہ مملکت خداداد پاکستان ماہ مبارک میں معرض وجود میں آیا تھا۔ آج پاکستان کا ہر حصہ لہو لہان ہے۔ بلوچستان میں ہمارے اپنے جوان اور اپنے بچے انجان موت مررہے ہے۔ طاقت کے ذریعے ملک میں حکمرانی کی جارہی ہے۔ میڈیا کو خرید لیا گیا، سوشل میڈیا پر پیکا کے قوانین لگادیے گئے ہیں۔ ماہ مبارک ہمیں اس بات کی جانب توجہ دلاتا ہے کہ انصاف اور حق کے بول بالے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔ ملک میں عدل وانصاف اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کے نفاذ کی ضرورت ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن گھٹا ٹوپ اندھیرے میں امید کی کرن ہیں۔تنخواہ دار عوام ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے پریشان حال ہیں۔