ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب،ولی عہد محمد بن سلمان امریکا میں 600ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر آمادہ
امریکی صدر نے سعودی ولی عہد کے ساتھ توانائی، دفاع، کان کنی اور دیگر شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے
142ڈالر دفاعی سازو سامان کی خرید پر خرچ کیے جائیں گے
ریاض ( نیوز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکا میں 600ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر آمادگی ظاہر کردی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی صدر مشرق وسطی کے چار روزہ دورے پر منگل کو سعودی عرب پہنچے، جہاں انہوں نے ریاض میں محمد بن سلمان کے ساتھ توانائی، دفاع، کان کنی اور دیگر شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے۔ سعودی عرب کی جانب سے جس 600ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا ہے اس میں سے 142ڈالر دفاعی سازو سامان کی خرید پر خرچ کیے جائیں گے۔برطانوی میڈیا نے اپریل میں رپورٹ کیا تھا کہ امریکا مملکت کو 100بلین ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ پیکج پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔مذاکرات پر بریفنگ دینے والے دو ذرائع نے برطانوی میڈیاکو بتایا کہ امریکا اور سعودی عرب نے ریاض کی جانب سے لاک ہیڈ ایف-35 طیاروں کی ممکنہ خریداری پر تبادلہ خیال کیا تھا، کہا جاتا ہے کہ اس جنگی طیارے میں سعودی عرب طویل سے دلچسپی لے رہا ہے۔ برطانوی میڈیاکے مطابق یہ فوری طور پر واضح نہیں تھا کہ آیا منگل کو اعلان کردہ معاہدے میں وہ طیارے شامل تھے یا نہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جن کے ساتھ ارب پتی ایلون مسک سمیت امریکی کاروباری رہنما بھی ہیں، بدھ کو ریاض سے قطر اور جمعرات کو متحدہ عرب امارات جائیں گے۔ سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے امریکا،سعودی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا اگرچہ توانائی ہمارے تعلقات کا ایک سنگ بنیاد ہے، لیکن سعودیہ میں سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ وائٹ ہائوس کے مطابق امریکہ کی ٹیکنالوجی کی کمپنیوں نے دونوں ملکوں میں 80 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم ظاہر کیا ہے۔ امریکہ سے 14.2 بلین ڈالر کے گیس ٹربائنز اور توانائی کے حل برآمد کیے جائیں گے۔ سعودی عرب امریکہ سے 4.8بلین کے بوئنگ 8-737مسافر طیارے بھی خریدے گا۔