غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مزید 132 فلسطینی شہید
شہید ہونے والے درجنوں افراد میں تین صحافی اور ان کے اہل خانہ بھی شامل ہیں

 غزہ ( ویب  نیوز)

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 132  ہوگئی ہے  ۔ الجزیرہ ٹی وی کے مطابق  غزہ  کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 132 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں  شہید ہونے والے درجنوں افراد میں تین صحافی اور ان کے اہل خانہ بھی شامل   غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر خلیل الدقران نے ٹیلی فون پر برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ گزشتہ رات سے اب تک ہمارے پاس کم از کم 100 لاشیں آ چکی ہیں۔ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے پورے پورے خاندان ختم ہو گئے ہیں۔طبی ماہرین نے بتایا کہ تازہ ترین کارروائیوں میں متعدد خواتین اور بچے شہید جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے اور کئی خیموں کو آگ لگا دی گئی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے دورے کے باوجود حالیہ دنوں میں اسرائیلی فضائی حملوں میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔اس سے قبل اتوار کو شہید ہونے والے درجنوں افراد میں تین صحافی اور ان کے اہل خانہ بھی شامل تھے۔ طبی حکام نے بتایا کہ شمالی غزہ میں ایک اور خاندان کے کم از کم 20 افراد شہید ہوئے ہیں۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ حماس کے سابق رہنما یحیی سنوار کے بھائی زکریا سنوار، جنھیں گذشتہ اکتوبر میں اسرائیل نے شہید کر دیا تھا، اور ان کے تین بچے وسطی غزہ میں ان کے خیمے پر اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے۔ایک بیان میں حماس نے بے گھر ہونے والوں کے خیموں کو نشانہ بنانا اور ان کے اندر موجود معصوم شہریوں کے ساتھ جلانے کو ایک نیا وحشیانہ جرم قرار دیا۔حماس نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ، دہشت گرد قابض حکومت کو سیاسی اور فوجی حمایت دے کر، غزہ کی پٹی میں اس پاگل پن اور شہریوں کو نشانہ بنانے کی براہ راست ذمہ داری قبول کرے۔دو ماہ کی جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کیا اور اس پٹی کے بڑے علاقوں پر قبضہ کر لیا۔اسرائیلی فوج نے ابھی تک تازہ ترین کارروائیوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن ایک پچھلے بیان میں اس نے کہا تھا کہ وہ اپنے فوجی مقاصد کے حصول کے لیے اپنے منصوبے کے تحت غزہ کے علاقوں پر شدید فضائی حملے کر رہی ہے۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے ان کارروائیوں کا بنیادی مقصد سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کو رہا کرنا اور حماس کو شکست دینا ہے