تعلیمی اداروں میں عربی زبان کی لازمی تعلیم کا بل سینٹ میں منظور
اسلام آباد(ویب نیوز)سینیٹ اجلاس کے دوران تعلیمی اداروں میں عربی زبان کی لازمی تعلیم کا بل منظور کر لیا گیا۔بل کے متن کے مطابق پہلی سے پانچویں جماعت تک عربی کی تعلیم دی جائے گی جبکہ چھٹی سے 11 ویں جماعت تک عربی گرائمر پڑھائی جائے۔ سینیٹ اجلاس میں عربی زبان سے متعلق بل سینیٹر جاوید عباسی نے پیش کیا۔اس موقع پر انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے 55 ممالک میں عربی زبان پڑھائی جاتی ہے، اگر کوئی علاقائی زبان اس ایوان میں لائی جاتی ہے تو ہماری کوئی مخالفت نہیں ہوتی؟انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آخرت کو سدھارنا ہے تو اس زبان پر عبور حاصل کرنا ہو گا۔جاوید عباسی نے کہا کہ اس زبان کو ایک مضمون کے طور پر پڑھانے کے لیے کہہ رہا ہوں، اگر اس زبان کو نصاب میں شامل کریں تو ہمارے لیے دنیا میں کسی مسئلے کا سامنا نہیں ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ انگلش،رشیئن،چائنیز سیکھتے ہیں تو اسے سیکھنے میں کیوں اتنی مشکل ہے؟اس موقع پر سینیٹر رضا ربانی نے بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں کسی سے سرٹیفکٹ لینے کی ضرورت ہے، یہ محب وطن ہونے ریاست نے شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان کی کوشش رہی ہے ملٹی پل کلچرل کو ختم کیا جائے تاریخ اور کلچرل مصنوعی طریقے سے ختم نہیں کی جا سکتی،رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ریاست کی پہلے دن سے کوشش ہے عرب کلچر کو ہم پر مسلط کرے، پاکستان کا اپنا کلچر ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بل ریجنلز زبانوں کو متاثر کرتا ہے۔ عربی زبان کا صرف مذہب سے اتنا تعلق ہے کہ اس زبان میں قرآن مجید ہے۔