حکومت جاتی ہے تو جائے، کسی پریشر گروپ سے بلیک میل نہیں ہوں گے، عمران خان
اگر حکومت گرانا کسی کا مقصد ہے تو شوق پورا کر لے ، اپنے منشور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے
اقتدار بچانے کی خاطر کسی کو این آر او نہیں دیں گے، احتساب کا عمل بلا تفریق جاری رہے گا ،وزیر اعظم کا پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اجلاس سے خطاب
اجلاس میں وزیراعلی پنجاب نے جہانگیر ترین گروپ سے ہونے وا لی ملاقات پروزیراعظم کو بریفنگ دی. وزیر اعظم کی وزرائے اعلی کو خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اسی سال کروانے کی ہدایت
اجلاس میں آزادکشمیرکے انتخابات پر بھی گفتگو، وزیراعظم کی تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کی
اسلام آباد( ویب نیوز)وزیراعظم عمران خان نے واضح کردیا ہے کہ حکومت جاتی ہے تو جائے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کسی پریشر گروپ سے بلیک میل نہیں ہوں گے،قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے اور احتساب کا عمل جاری رہے گا۔وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں معاشی صورتحال، آزاد کشمیر انتخابات، بجٹ اور احتساب کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں شریک وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے جہانگیر ترین گروپ سے ہونے وا لی ملاقات پروزیراعظم کو بریفنگ دی ۔ذرائع کے مطابق کورکمیٹی اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ جائز مطالبات تسلیم ہوں گے۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ ہماری پوری سیاسی جدوجہد ہی قانون کی حکمرانی کے لیے تھی۔ ہم انصاف پر یقین رکھتے ہیں، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔عمران خان نے کہا کہ میرے لیے اقتدار سے زیادہ نظریہ اہم ہے، مخالفوں کے ساتھ بھی زیادتی نہیں کی تو اپنوں کے ساتھ کیوں کریں گے، لیکن احتساب کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹ سکتا، احتساب کا عمل بلا تفریق جاری رہے گا اور اگر حکومت گرانا کسی کا مقصد ہے تو شوق پورا کر لے لیکن ہم کسی کی بلیک میلنگ میں آکر اپنے منشور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی اقتدار بچانے کی خاطر کسی کو این آر او دیں گے۔ان کا کہنا تھاکہ حکومت جاتی ہے تو جائے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کسی دبا میں نہیں آئیں گے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے ۔ کور کمیٹی کی جانب سے وزیراعظم کے احتساب کے موقف کی تائید کی گئی۔اجلاس میں وزیر اعظم نے وزرائے اعلی کو ہدایت کی کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اسی سال کروائے جائیں۔ اجلاس میں آزادکشمیرکے انتخابات کی تیاریوں پر بھی گفتگو کی گئی جبکہ وزیراعظم نے آزادکشمیر انتخابات کیلئے تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے گفتگو میں کہا کہ تحریک انصاف آزادکشمیر کے انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کرے گی۔ وزیراعلی پنجاب نے بریفنگ میں کہا کہ صوبائی حکومت کسی رکن اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائے گی۔ ہم اپنے ارکان اسمبلی کے تمام جائز تحفظات دور کریں گے۔ ایف آئی اے اور دیگر ادارے مختلف کیسز پر آزادی سے اپنا کام کر رہے ہیں۔ حکومت پنجاب کسی تحقیقاتی ادارے پر اثر انداز نہیں ہوگی۔اجلاس میں الیکشن کمیشن کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق ٹویٹ کا جائزہ لیا گیا اور اس کی مذمت بھی کی گئی۔ کورکمیٹی کے ارکان کا اس بارے میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے حالیہ بیانات اور ٹویٹ سے اس کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھتے ہیں، الیکشن کمیشن کو چاہیئے کہ اس واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔