لاہور (ویب ڈیسک)

سیشن کورٹ لاہور نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف اور نائب صدر حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت 10 جولائی تک منظور کرلی۔سیشن کورٹ لاہور نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظوری کر لی ہے۔ عدالت نے ایف آئی کو 10 جولائی تک گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔وکیل امجد پرویز نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے دلائل دیئے۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 10،10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ لاہور کی سیشن کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور نائب صدر حمزہ شہباز کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ ایف آئی اے نے مالیاتی اسکینڈل میں طلب کر رکھا ہے، ایف آئی اے کو مکمل ریکارڈ فراہم کر چکے ہیں، ایف آئی اے گرفتار کرنا چاہتی ہے ، اس لئے ان کی ضمانت منظور کی جائے۔ عدالت نے دونوں کی عبوری ضمانت 10 جولائی تک منظور کرلی۔ایف آئی نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو چینی اسکینڈل کیس میں طلب کر رکھا ہے۔شہبازشریف نے عدالت میں کہا سمجھ نہیں آرہی کہ مجھے نوٹس کیوں کیاگیا؟ میں نے جیل میں بھی کہا تھا کہ میرا شوگر مل سے کوئی لینا دینا نہیں۔ میں نے پوچھا کہ شوگر مل سے میرا کیا تعلق؟توکہا گیا آپکے بچوں کی ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا والد سے وراثت میں جو جائیدادیں منتقل ہوئیں وہ بچوں کو دے دیں۔ بطور وزیراعلی میں نے شوگر سے متعلق بہت اہم فیصلے کیے۔انہوں نے کہا میں عدالت کے سامنے سارا ریکارڈ رکھوں گا۔15روپے سبسڈی دینے کا کہا گیا میں نے مسترد کردیا تھا۔سندھ اور پنجاب میں 2014میں گنے کی قیمت میں فرق تھا۔ رواں سال ہم نے 182 اور سندھ نے 180 قیمت رکھی۔سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے میں قیمت 172 روپے رکھی گئی۔شہبازشریف نے بتایا مجھے کہا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ آگیا اب تو سبسڈی دی جائے۔ میں نے ایک مرتبہ پھر یہ تجویز مسترد کی اور کہا کہ یہ پیسہ عوام کا ہے۔